1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم آ گئی

14 مئی 2019

پاکستان نے ٹیکس نا دہندگان کے لیے ایک نئی اسکیم متعارف کرائی ہے جس میں انہیں 30 جون تک کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ اپنے اثاثے ظاہر کر کے ان پر خاص شرح تک ٹیکس ادا کردیں، ورنہ گرفتاریاں اور اثاثوں کی ضبطی ہو گی۔

https://p.dw.com/p/3IUTG
Ehemaliger pakistanischer Finanzminister  Abdul Hafeez Shaikh
تصویر: AFP/Getty Images/J. Watson

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستانی حکومت نے ایسے افراد کے لیے ایک ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے جو ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ ایسے لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ 30 جون تک اپنے اثاثے ظاہر کر کے ان پر چار فیصد ٹیکس ادا کر کے انہیں قانونی شکل دے لیں۔ ایسا نہ کرنے والوں کو 30 جون کے بعد گرفتاریوں اور اثاثوں کی ضبطی کا سامنا کرنے پڑے گا۔

پاکستانی حکومت کے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے آج منگل 14 مئی کو کہا کہ اس اقدام کا مقصد ایسے لوگوں کو قانونی معیشت کا حصہ بنانا ہے جنہوں نے ابھی تک اپنے اثاثہ جات ظاہر نہیں کیے۔

Pakistan Währung Wechsel Dollar Rupien Geldscheine
عبدالحفیظ شیخ کے مطابق اس اسکیم سے وہ لوگ بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جنہوں نے بیرون ملک بینکوں میں اپنے پیسے رکھے ہوئے ہیں تاہم انہیں اس کے لیے یہ رقم پاکستانی بینکوں میں رکھنا ہو گی۔تصویر: picture-alliance/dpa/A.Gulfam

عبدالحفیظ شیخ کے مطابق اس اسکیم سے وہ لوگ بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جنہوں نے بیرون ملک بینکوں میں اپنے پیسے رکھے ہوئے ہیں تاہم انہیں اس کے لیے یہ رقم پاکستانی بینکوں میں رکھنا ہو گی۔

پاکستان میں ماضی میں بھی ایسی ہی ٹیکس ایمنسٹی اسکیمیں متعارف کرائی جاتی رہی ہیں تاہم وہ ٹیکس نا دہندگان کو قانونی معیشت کا حصہ بنانے میں کامیاب نہ ہو سکیں کیونکہ ایسے افراد کی جانب سے شکایات سامنے آتی ہیں کہ پاکستان حکام انہیں ڈراتے دھمکاتے ہیں۔

پاکستانی حکومت کی جانب سے یہ تازہ پیشرفت عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ پیر 13 مئی کو چھ بلین ڈالرز کے قرضے پر اتفاق ہونے کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے۔ آئی ایم ایف کی طرف سے یہ قرضہ آئندہ تین برسوں کے دوران فراہم کیا جائے گا تاہم یہ رقم پرانے قرضوں کی ادائیگیوں کے لیے استعمال ہونا ہے۔

 

ا ب ا / ع ا (ایسوسی ایٹڈ پریس)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں