1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وینزویلا نے یورپی یونین کے سفیر کو بے دخل کر دیا

25 فروری 2021

وینزویلا نے یورپی یونین کے سفیر کو ملک چھوڑنے کے لیے 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ تاہم یورپی یونین مسئلے کو حل کرنے کے لیے افہام و تفہیم پر زور دے رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/3ppuR
Venezuela Isabel Brilhante erhält persona non grata Brief von Jorge Arreaza
تصویر: Ariana Cubillos/AP Photo/picture alliance

وینزویلا کے وزیر خارجہ جارج اریزا نے بدھ کے روز کہا ہے کہ کاراکس میں یورپی یونین کے وفد کی سربراہ کو برطرف کر دیا ہے اور انہیں اس جنوبی امریکی ملک  کو چھوڑنے کے لیے 72گھنٹے کا وقت دیا ہے۔

کاراکس نے یہ قدم یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی جانب سے وینزویلا کے 19 اہم عہدیداروں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ”جمہوریت کو نقصان پہنچانے" کی وجہ سے پابندیاں عائد کرنے کے جواب میں اٹھا یا ہے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، ”صدر نکولس مادورو کی ہدایات پر اپنے ملک میں یورپی یونین کی سفیر ایزابیل برہلانتے پیڈ روسا کو 'ناپسندیدہ شخص‘ قرار دے دیا گیا ہے اور انہیں 72 گھنٹے کے اندر وینزویلا چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔"

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایریزا نے کہا، ”امید ہے کہ یورپی یونین اس پر غور کرے گی، امید ہے کہ ہم افہام و تفہیم کا پل تعمیر کرنے اور مذاکرات میں کامیاب ہوجائیں گے، امید ہے کہ وہ احترام کرنا سیکھیں گے۔"

یورپی یونین کا ردعمل

یورپی یونین نے وینزویلا سے سفیر کی بے دخلی کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یورپی یونین کی ترجمان نبیلا مسر علی نے کہا، ”یورپی یونین اس فیصلے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتی ہے، اس سے وینزویلا کے بین الاقوامی برادری سے مزید الگ تھلگ پڑجانے میں اضافہ ہوگا۔ ہم اس فیصلے کو واپس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔"

انہو ں نے مزید کہا، ”ونیزویلا اس بحران پر صرف بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی قابو پاسکتا ہے اور یورپی یونین اس کے لیے ہمیشہ  تیار ہے لیکن کاراکس کے فیصلے سے اس پر  براہ راست اثر پڑا ہے۔"

مادورو نے گزشتہ برس بھی سابقہ پابندیوں کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے پرتگالی شہری برہلانتے پیڈروسا کو 72گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم یورپی یونین کے ساتھ با ت چیت کے بعد حکومت ان کی بے دخلی کو معطل کرنے پر رضامند ہوگئی تھی۔

یورپی یونین نے وینزویلا پر پابندیاں کیوں عائد کیں؟

حالیہ انتخابات میں مادورو کی حلیف جماعتوں کی کامیابی، جسے اپوزیشن نے دھوکہ دہی قرار دیا ہے، کے بعد یورپی یونین نے پیر کے روز 19عہدیداروں پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں۔

 ایک گورنر، قومی اسمبلی کے اراکین، مسلح افواج کے کمانڈر اور و ینزویلا  کی الیکشن کونسل کے صدر سمیت اس کے تین اراکین ان پابندیوں کی زد میں آئے ہیں۔

یورپی یونین سن 2017 سے ہی وینزویلا کے عہدیدارو ں کے خلاف کئی طرح کی پابندیاں عائد کرتی رہی ہے۔ جن میں ان عہدیداروں پر سفری پابندیاں، ان کے اثاثوں کو منجمد کرنا اور ہتھیاروں پر پابندی شامل ہیں۔

یورپی یونین کی جانب سے نئی پابندیوں کے اعلان  کے بعد وینزویلا کے ایسے عہدیدارو ں کی تعداد بڑھ کر 55 ہوگئی ہے۔

ج ا/ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)

وینزویلا کے صدر نکولس مادرورو پر ’ڈرون حملہ‘

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں