ڈوئچے ویلے کا وینزویلا کی حکومت سے نشریات کی بحالی کا مطالبہ
15 اپریل 2019جرمن دارالحکومت برلن میں ملکی وزارت خارجہ کی ایک خاتون ترجمان نے کہا کہ کراکس حکومت کی طرف سے ان نشریات کی بندش کا فیصلہ افسوسناک ہے۔ ساتھ ہی اس ترجمان نے یہ بھی کہا کہ جرمن حکومت کے لیے آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی انتہائی اہم ہیں اور برلن کی ان آزادیوں کے تحفظ کے لیے جدوجہد آئندہ بھی جاری رہے گی۔
جرمنی کے بین الاقوامی نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کی طرف سے وینزویلا میں جاری سیاسی بحران سے متعلق روزانہ پندرہ منٹ دورانیے کا ایک ٹی وی پروگرام ہسپانوی زبان میں پیش کیا جا رہا تھا، جس کے نشریاتی سگنل اب وینزویلا کی حکومت نے روک دیے ہیں۔
اس بندش کے بعد ڈی ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل پیٹر لمبورگ نے کراکس حکومت سے ان نشریات کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی وینزویلا میں ناظرین کے لیے ان امکانات کی وضاحت بھی کی ہے، جنہیں استعمال میں لاتے ہوئے وہ سرکاری بندش کے باوجود اپنے ملک میں جرمنی سے ہسپانوی زبان میں یہ ٹیلی وژن نشریات دیکھ سکتے ہیں۔
وینزویلا میں حکومت کے کہنے پر ملک میں براڈکاسٹنگ کا نگران ادارہ کوناٹیل اپنے کیبل ٹیلی وژن نیٹ ورک میں ڈی ڈبلیو ٹی وی کے ہسپانوی زبان کے پروگراموں کے سگنل روک چکا ہے۔ اس بندش کے بعد ڈی ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل پیٹر لمبورگ نے وینزویلا میں اپنے ادارے کے ناظرین سے کہا ہے کہ وہ ڈی ڈبلیو کی ہسپانوی زبان کے نشریات سے استفادہ کرنے کے لیے ڈوئچے ویلے کے سوشل میڈیا نیٹ ورکس اور یوٹیوب چینل کے ذریعے یہ نشریات دیکھنے کی کوشش کریں۔
پیٹر لمبورگ نے کہا، ’’ہم یقینی طور پر آئندہ بھی اپنی وہ تمام تر کاوشیں کرتے رہیں گے، جن کے ذریعے ہم وینزویلا میں اپنے صارفین اور ناظرین کو مستقبل میں بھی ان کے ملک کے تازہ ترین حالات و واقعات سے باخبر رکھ سکیں۔‘‘
نشریات کی بندش کی وجہ
ڈی ڈبلیو کی نشریات کی وینزویلا میں اس بندش کی وجہ یہ بنی کہ اس جرمن نشریاتی ادارے نے اس لاطینی امریکی ملک میں جاری سیاسی بحران کے تناظر میں ہسپانوی زبان میں اپنا روزانہ پندرہ منٹ دورانیے کا ایک نیا پروگرام بھی شروع کر دیا تھا اور یہ اقدام کراکس میں ملکی حکمرانوں کو پسند نہیں آیا تھا۔
ڈی ڈبلیو نے، جو اس خصوصی پروگرام کے علاوہ بھی ہسپانوی زبان میں برسوں سے اپنی نشریات پیش کرتا ہے، اس اسپیشل ٹی وی پروگرام میں وینزویلا کی پارلیمان کے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اسپیکر اور خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دے دینے والے سیاستدان خوآن گوآئیڈو کا ایک انٹرویو بھی نشر کیا تھا۔
ڈوئچے ویلے کے وینزویلا کے لیے اس اسپیشل ٹی وی پروگرام کا نام ’نوٹیسیاس ایکسٹرا وینزویلا‘ ہے اور یہ پروگرام اس ادارے کے ہسپانوی زبان کے شعبے کی ملٹی میڈیا ویب سائٹ پر شائع کردہ ایک لنک کے ذریعے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
وینزویلا میں جب سے صدر نکولاس مادورو کے خلاف اپوزیشن کے احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے ہیں، جن کے جواب میں مادورو کے حامیوں کی طرف سے بھی مظاہرے کیے جاتے ہیں، تب سے اس بحران زدہ ملک سے رخصت ہو کر تقریباﹰ ساڑھے تین ملین شہری دیگر ممالک میں پناہ بھی لے چکے ہیں۔
م م / ع ا / ڈی ڈبلیو