1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ویلنٹائن ڈے تو منایا جائے گا‘

عاطف بلوچ ڈی پی اے
14 فروری 2018

آج چودہ فروری بروز بدھ دنیا بھر میں ویلنٹائن ڈے کی خوشیاں منائی جا رہی ہیں تاہم پاکستان میں گزشتہ برس کی طرح اس مرتبہ بھی لوگوں کو کھلے عام اس دن کو منانے کی اجازت نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/2sg28
Pakistan Valentinstag
تصویر: picture-alliance/Zuma Press/Xinhua/Libaodong

پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کی ریگولیٹری اتھارٹی پمرا نے تمام ریڈیو اور ٹی وی چیلنز کو ہدایات جاری کر رکھی ہیں کہ وہ ویلنٹائن ڈے کو فروغ نہ دیں۔ حکومت کی طرف سے اس دن پر عائد پابندی کی وجہ سے عوامی سطح پر ایسی کسی تقریب کی اجازت نہیں ہے، جس میں اس ’غیراسلامی‘ ایونٹ کو منایا جائے۔

پاکستان:ویلنٹائن ڈے پر یہ طوفان کیوں؟

پاکستان ميں ويلنٹائن ڈے : حمايت بھی اور مخالفت بھی

گزشتہ برس پاکستان کی ایک عدالت کی طرف سے ویلنٹائن ڈے کو ’غیر اسلامی‘ قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس پابندی کے نتیجے میں پمرا نے ملکی میڈیا کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ اس ایونٹ کی تشہیر نہ کرے۔

اس پیشرفت کے بعد حکومت کی طرف سے یہ یقینی بنانے کی کوشش گئی ہے کہ اس دن کی مناسبت سے کوئی بھی ایونٹ منعقد نہ ہو۔ سن دو ہزار سولہ میں تو پاکستانی صدر ممنون حسین نے بھی عوام پر زور دیا تھا کہ وہ ویلنٹائن ڈے نہ منائیں۔

تاہم یہ سوال برقرار ہے کہ آیا پاکستان کا بالخصوص نوجوان طبقہ محبت سے تعبیر کیے جانے والے اس دن کو منائے گا یا نہیں۔ معاشرتی علوم کے ماہرین کے مطابق اس پابندی کے بعد اگر لوگ کھلے عام یا عوامی سطح پر کسی ایونٹ کا اہتمام نہ بھی کریں لیکن وہ اس دن کو یادگار بنانے کی خاطر نجی سطح پر کوششیں ضرور کریں گے۔ گزشتہ برس بھی پابندی کے باوجود پاکستان میں لوگوں نے اس دن کو منایا تھا۔

پاکستان میں ساٹھ فیصد آبادی کی عمر تیس برس سے کم ہے۔ پاکستان میں ملکی اور غیر ملکی کمپنیاں اس آبادی کو اپنی مصنوعات کا اہم خریدار تصور کرتی ہیں، اس لیے انہیں لبھانے کے لیے مختلف طریقے بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان کمپنیوں نے ویلنٹائن ڈے اور ایسی دیگر ایونٹس کو بھی اشتہاری مہموں میں شامل کر رکھا ہے۔

دوسری طرف پاکستان میں حالیہ کچھ عرصے کے دوران مذہبی بنیادوں پر شروع ہونے والے ’سیاسی ایکٹیوازم‘ میں بھی اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ ایسی مذہبی جماعتیں اور گروہ ویلنٹائن ڈے جیسے دنوں کے شدید مخالف ہیں۔ ایسی کئی جماعتیں بشمول طالبان سے وابستہ جماعت علمائے اسلام ویلنٹائن ڈے کو منانے کے سخت خلاف ہیں۔

راولپنڈی میں پھولوں کی ایک دکان کے نزدیک ایک بس اسٹاپ پر کھڑے توفیق لغاری نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم مسلمان ہیں۔ ہمارا مذہب ویلنٹائن ڈے جیسی چیزوں کی ممانعت کرتا ہے۔‘‘ تاہم دوسری طرف اس پھولوں کی دکان کے مالک سلمان محمود کا موقف کچھ مختلف تھا۔ انہوں نے کہا، ’’میں نہیں جانتا کہ اگر میں کچھ پھول بیچ کر کچھ کماؤں گا یا کسی کو خوشی منانے کا کوئی موقع مل جائے گا تو اس سے ان اسلام پسندوں کو کیا خطرہ لاحق ہو جائے گا؟‘‘