1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نریندر مودی کی نامزدگی، بی جے پی کی حمایت میں اضافہ

زبیر بشیر17 اکتوبر 2013

بھارت میں تازہ جائزوں کے مطابق نریندر مودی کی بطور وزیزاعظم نامزدگی کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم یہ جماعت تنہا حکومت سازی نہیں کر پائے گی۔

https://p.dw.com/p/1A1OF
تصویر: Sam Panthaky/AFP/Getty Images

بھارت میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کو اپنی جماعت کی جانب سے وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا ہے۔ نریندر مودی کی نامزدگی کے بعد ان کی جماعت کی ملک گیر حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے ملک بھارت میں نئے انتخابات آئندہ چھ ماہ میں منعقد ہونے جارہے ہیں۔

مودی تین مرتبہ بھارت کی ساحلی ریاست گجرات کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں اور اس وقت بھی وہ اسی ریاست کے وزیراعلیٰ ہیں۔ ان کی وزیراعظم کے امیدوار کےطور پر نامزدگی ستمبر کے مہینے میں عمل میں آئی تھی۔ مودی حکومت نے جہاں معاشی کامیابیاں سمیٹیں وہیں ان کے دور حکومت میں سن 2002ء میں اس ریاست کو بدترین مذہبی فسادات کا سامنا رہا تھا۔

Solar Indien
مودی کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ریاست گجرات کی سالانہ ترقی اوسط شرح دس فیصد سے زیادہ ہوگئی تھیتصویر: dapd

بھارت کی موجودہ حکمران جماعت کانگریس گذشتہ ایک دہائی سے ملک میں مخلوط حکومت چلا رہی ہے۔ دو بھارتی ٹیلی وژن چینلز کی جانب سے کروائے گئے ایک عوامی جائزے کے مطابق آئندہ انتخابات کے لیے جب یہ جماعت عوام کے پاس جائے گی تو اس جماعت کو بد عنوانی سمیت بد انتظامی کے مختلف معاملات کے لیے عوام کے سامنے جواب دہ ہونا پڑے گا۔

اس سروے میں یہ پیش گوئی بھی کی گئی ہے کہ بی جے پی 162 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ مودی کی نامزدگی سے قبل اس سروے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو 130 نشستیں دی گئی تھیں۔ موجودہ لوک سبھا میں اس جماعت کے پاس 116 نشستیں ہیں۔

Indien - Premierminister Manmohan Singh und Präsidentin Indischen Kongresspartei Sonia Gandhi
مجودہ حکمران جماعت کو بد عنوانی سمیت بد انتظامی کے مختلف الزامات کا سامنا ہےتصویر: dapd

’انڈیا ٹی وی‘ اور ’ٹائمز ناؤ‘ کے لیے بدھ کو جاری کیے گئے اس سروے کے مطابق اس وقت کانگریس کو اکثر حلقوں میں شکست کا سامنا ہے۔ موجودہ 545 رکنی بھارتی ایوانِ زیریں میں اس جماعت کے پاس اس وقت کل 206 نشستیں ہیں، جو آئندہ انتخاجات میں کم ہو کر 102 رہ جائیں گی۔

بی جے پی اور کانگریس بھارت کی دو بڑی سیاسی جماعتیں ہیں۔ تاہم گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ملکی سیاست میں ہونے والے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے چند مقامی سیاسی جماعتیں کنگ میکر کی حیثیت حاصل کر چکی ہیں۔

یہ سروے بتاتا ہے کہ بی جے پی کو حکومت سازی کے لیے کسی علاقائی سیاسی جماعت سے اتحاد کرنا ہوگا۔ کسی بھی ریاستی جماعت کے ساتھ بننے والا یہ ممکنہ اتحاد 186 نشستیں جیت سکتا ہے۔

نریندر مودی کو ملک کے کاروباری حلقوں میں بہت زیادہ سراہا جاتا ہے۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ مودی کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ریاست گجرات کی سالانہ ترقی اوسط شرح دس فیصد سے زیادہ ہوگئی تھی۔

Indien Österreich Unruhen in Punjab nach Tod von Sikh-Prediger
ریاست گجرات کو سن 2002ء میں بدترین مذہبی فسادات کا سامنا رہاتصویر: AP

ان اقتصادی کامیابیوں کے باوجود بھی مودی اس تاثر کو زائل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے کہ ان کا جھکاؤ ایک خاص طبقے کی جانب ہے۔ حتیٰ کہ ان کی جماعت میں بھی یہی خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بہت زیادہ رجعت پسند ہیں۔ یہ ایک ایسی وجہ کہ انہیں حکومت سازی کے لیے اتحاد بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس جائزے کے دوران ملک بھر سے 24,284 لوگوں کو انٹرویو کیا گیا۔ یہ ڈیٹا مودی کی نامزدگی سے چار ہفتے قبل اور چار ہفتے بعد 16اگست سے 15اکتوبر کے دوران اکھٹا کیا گیا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید