پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سينيٹر عثمان کاکڑ نے ملک کی موجودہ سياسی صورتحال ميں ميڈيا کے کردار کو تنقيد کا نشانہ بنايا ہے۔ ان کے بقول فوجی اسٹيبلشمنٹ کے دباؤ کے باوجود ذرائع ابلاغ کے اداروں کو خود ساختہ ’سينسر شپ‘ کا شکار نہيں بننا چاہيے تھا۔ انہوں نے سوال اٹھايا ہے کہ پيمرا نے عدليہ اور فوج پر تنقيد کے حوالے سے ضابطہ اخلاق بنا ديا ليکن پارليمان اور آئين کو تحفظ کيوں نہيں ديا گيا؟