1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطری اور اماراتی امداد مسترد کرنے پر بھارتی حکومت پر تنقید

23 اگست 2018

بھارتی حکومت نے ریاست کیرالا میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد جاری امدادی سرگرمیوں میں غیر ملکی تعاون کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ قطر اور متحدہ عرب امارات نے نئی دہلی کو یہ پیشکش کی تھی۔

https://p.dw.com/p/33cut
Indien Überschwemmungen in Kerala
تصویر: Getty Images/AFP

بھارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ غیر ملکی امداد قبول نہ کرنے کے حکومتی فیصلے پر ملکی حزب اختلاف نے شدید تنقید کی ہے اور جنوبی ریاست کیرالا کے عوام کو درپیش تکلیف دہ حالات کو فوری طور پر بہتر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ’’بھارتی حکومت متعدد ممالک کی جانب سے تعاون اور مدد کی پیشکش کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔‘‘

حرب اختلاف کانگریس پارٹی کے مطابق حکومت کا یہ فیصلہ کیرالا کے عوام کے لیے افسوس ناک ہے۔ کانگریس سے تعلق رکھنے والے ریاست کے سابق وزیر اعٰلی اومن چندے کے مطابق، ’’ضابطے یا قوانین لوگوں کے دکھ درد کو دورکرنے کے لیے ہونے چاہیں۔ اگر بیرونی امداد قبول کرنے کے حوالے سے کوئی مشکل ہے تو برائے مہربانی اس مسئلے  پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے اس کا کوئی مناسب حل تلاش کیا جائے۔‘‘

ریاست کیرالا میں آٹھ اگست سے شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور اس کی زد میں آ کر 230 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ سیلاب نے بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچایا جب کہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ دو سو ارب روپے لگایا گیا ہے۔

 بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کیرالا کے لیے چھ ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے مرکز سے بیس ارب روپے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر وزیر اعظم نے مزید امداد کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

Monsun in Indien Überschwemmungen in Kerala
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiran

ایک حکومتی بیان میں مزید کہا گیا، ’’طے کردہ پالیسی کے مطابق حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں پر اٹھنے والے اخراجات کو داخلی کوششوں سے پورا کیا جائے۔‘‘

اسی ہفتے متحدہ عراب امارات نے ایک سو ملین جب کہ قطر نے پانچ ملین ڈالر امداد کی پیشکش کی تھی۔ ریاست کیرالا سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان دونوں ممالک میں رہائش پذیر ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں