1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فیشن سٹی‘ برلن

20 جنوری 2012

گزشتہ برسوں کے دوران جرمن دارالحکومت برلن اپنی سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں کے حوالے سے ایک خاص اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ آج کل جہاں یہ شہر یورپ کے نوجوان آرٹسٹوں کا مرکز بنا ہوا ہے وہیں یہ شہر ایک فیشن سٹی بھی بن چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/13nAu
تصویر: dapd

برلن فیشن ویک کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی ایک بڑی تعداد وہاں موجود ہے۔ فیشن اور پرکشش ملبوسات کے حوالے سے برلن ایک مرتبہ پھر جرمنی میں سرفہرست ہو چکا ہے۔ یہاں فينسی مَلبُوسات اور فیشن کی دکانوں کی تعداد دوسرے جرمن شہروں سے بہت زیادہ ہے۔ برلن فیشن ویک ملکی سطح پر فیشن کےشعبے کا سب سے بڑا میلہ ہوتا ہے۔

اٹھارہ جنوری سے شروع ہونے والا دسواں برلن فیشن ویک اکیس تاریخ کو اختتام پذیر ہو رہا ہے۔ اس فیشن ویک کو پانچ انفرادی نمائشوں یا حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جو شہر کے مختلف حصوں میں جاری ہیں۔ اس میں مرسیڈیز بینز کی نمائش بھی شامل ہے، جسے خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔ برلن کے مشہور زمانہ برینڈر برگ دروازے کے سامنے لگائے گئے مرسیڈیز کے اسٹال پر نا صرف دنیا کے مشہور ڈیزائنر اپنے کلیکش کے ساتھ موجود ہیں بلکہ یہاں اسٹیج پرکیٹ واک کا بھی انتظام کیا گیا ہے، بالکل نیویارک، پیرس، میلان اور لندن کی طرز پر۔

Berlin Fashion Week 2012 Schumacher
فیشن ویک سے اقتصادی پہلو کے ساتھ ساتھ اس کا اثر شہر کے امیج پر بھی پڑے گاتصویر: dapd

اسی طرح برلن کے ٹیپمل ہوف ہوائی اڈے کے احاطے میں ’بریڈ اینڈ بٹر‘ کے نام سے ایک الگ نمائش جاری ہے، جس میں اسپورٹس ویئر رکھی گئی ہیں۔ اس بارے میں نوجوان جرمن فیشن ڈیزائنر مشائیل می شیلسکی کا کہنا ہے کہ ملبوسات کا یہ انداز برلن کے مزاج سے مطابقت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی مثال یہ ہے کہ ابھی تک کمپنیوں کی دلچسپی بہت زیادہ رہی ہے۔ اسی طرح فیشن ایبل یا ملبوسات کے حوالے سے وضع دار کہلائے جانے والے افراد فیشن ویک کے ’پریمیم‘ حصے کا رخ کر رہے ہیں جبکہ ’برائٹ‘ میں اسٹریٹ ویئر پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اسی طرح فیشن ویک کے پانچویں حصے کا اہتمام مختلف ہوٹلوں اور گیلیریز میں کیا گیا ہے، جہاں فیش شوز منعقد کیےجا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ماحول دوست ملبوسات یا ایکو فیشن کے بھی دو شوز ترتيب ديے گئے ہيں۔ Lavera Showroom Berlin اٹھارہ سے بيس جنوری تک جاری رہے گا اور اس ميں پرانے اور نئے 'Eco Fashion‘ سے جڑے ڈيزائنرز اور برانڈز کی نمائش کريں گے۔ جبکہ انہی تاريخوں ميں ہونے والےGreen Showroom ميں ماحول دوستوں کے ليے نئے ماحول دوست ملبوسات متعارف کروائے جائیں۔

'وِزٹ برلن‘ جرمن دارالحکومت کی نمائندہ مارکیٹنگ کمپنی ہے۔ ان کا اندازہ ہے کہ اضافی طور پر دو لاکھ افراد برلن فیشن ویک کے مختلف حصوں کو دیکھنے کے لیے آئیں گے۔ وزٹ برلن کے ترجمان کرسٹیان ٹینزلر کہتے ہیں کہ اس طرح شہر کوسو ملین تک کا فائدہ ہو گا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ اقتصادی پہلو کے ساتھ ساتھ اس کا اثر شہر کے امیج پر بھی پڑے گا۔ کرسٹیان ٹینزلر کے بقول آج سے دس سال قبل یہ سرچا بھی نہیں جاسکتا تھا کہ برلن ایک فیشن سٹی بن جائے گا۔ اب حالات یہ ہیں کہ فیشن کی ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے لیے برلن اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ کیونکہ جرمن دارالحکومت ڈیزائنرز سیاسی ، ثقافتی اور آرٹ کے شعبوں کے باصلاحیت اور ایسے افراد کا مرکز بنتا جا رہا ہے، جو نئی نئی تخلیقات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود برلن فیشن ویک سے ہونے والی آمدنی میونخ فیشن ویک سے کم ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ میونخ کا شمار جرمنی کے مہنگے ترین شہروں میں ہوتا ہے جبکہ دوسری جانب برلن فیشن ویک میں نوجوانوں کی شرکت زیادہ ہوتی ہے۔ برلن سرمایہ کاری بینک کےمطابق چار ہزار سے زائد کمپنیاں اس فیشن ویک میں شرکت کر رہی ہیں۔

Berlin Fashion Week 2012 Sieben Farben Blau
برلن فیشن ویک ملکی سطح پر فیشن کےشعبے کا سب سے بڑا میلہ ہوتا ہےتصویر: dapd

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں