1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی'

14 اگست 2023

پاکستان کے آرمی چیف نے آزادی کی 76 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا، 'ہم نے اپنے دشمنوں سے طویل جنگ لڑی ہے اور جب تک ضرورت ہو، یہ جاری رہے گی۔' ان کے بقول فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔

https://p.dw.com/p/4V7od
جنرل عاصم منیر
پاکستانی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ہم ایک اہم اور مشکل دور سے گزر رہے ہیں، جہاں شدت پسندی اور جنگی جنون جیسے چیلنجز کا سامنا ہےتصویر: W.K. Yousufzai/AP/picture alliance

پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر نے ملک کی آزادی کی 76ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’قوم نے آزادی اور مساوات کی اپنی روایت کو برقرار رکھا ہے، جسے ہمیں مستقبل میں بھی جاری رکھنا چاہیے۔"

سن 2012 کے بعد سے تیسرا سابق وزیر اعظم عوامی عہدے کے لیے نااہل

آزادی کے موقع پر یہ تقریب اتوار کو دیر رات گئے پاکستان کی ملٹری اکیڈمی کاکول میں منعقد کی گئی تھی، جہاں آزادی کی ایک پریڈ کا اہتمام کیا گیا تھا۔

ای سی پی کا پی ٹی آئی کو نوٹس: پارٹیوں میں جمہوریت زیر بحث

فوجی سربراہ نے اس اجتماع میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم ایک اہم اور مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔ ہمیں شدت پسندی اور جنگی جنون جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ پاکستان کو خوشحال اور مستحکم ملک بنانا ہمارا مشن ہے۔‘‘

پاکستان کو بھیک کا کٹورہ اٹھا کر پھینک دینا ہے، آرمی چیف

عوام اور فوج میں دراڑ کی کوشش کامیاب نہیں ہوں گی

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کاکول میں آزادی پریڈ سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ پاک فوج نے اپنے داخلی اور بیرونی دشمنوں سے طویل جنگ لڑی ہے اور آئندہ بھی جب تک ضرورت ہو گی یہ جاری رہے گی۔

خفیہ ایجنسیوں کے افسران کی شناخت ظاہر کرنے پر قید کی سزا

انہوں نے کہا، ’’پاک فوج، بطور قومی فوج، پاکستانی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل وابستگی پر فخر کرتی ہے۔ فوج اور قوم کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوششیں قابل مذمت ہیں، اور کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ افواج پاکستان اور عوام ایک ہیں!‘‘

پاکستانی سر زمین پر حملے، پاکستانی فوجی سربراہ کا افغان طالبان کو انتباہ

 انہوں نے مزید  کہا کہ جہاں بھی ضرورت ہو گی پاکستانی فوج ملک کی جامع قومی سلامتی اور قومی ترقی کی کوششوں میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر
آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج کا ان دشمن قوتوں کے مذموم عزائم سے مقابلہ جاری ہے، جو عدم استحکام اور افراتفری پھیلانا چاہتی ہیںتصویر: Inter-Services Public Relation Department/AP Photo/AP Photo/picture alliance

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا، ’’جیسا کہ میں نے متعدد مواقع پر کہا ہے کہ ہمارے پاس تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی قوت ارادی، صلاحیت اور قابلیت ہے۔ میں آج یہاں، ان چیلنجوں کی تعریف کرنے کے لیے نہیں کھڑا ہوں، جو درپیش ہیں، بلکہ ہماری عظیم قوم کو امید کا پیغام دینے کے لیے۔‘‘

فوجی سربراہ نے خطاب کے دوران مزید کہا، ’’میں یہاں لوگوں کو یقین دلانے کے لیے حاضر ہوا ہوں کہ ہم پاکستان کے محافظ ہیں، اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔‘‘

آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج کا ان دشمن قوتوں کے مذموم عزائم سے مقابلہ جاری ہے، جو عدم استحکام اور افراتفری پھیلانا چاہتی ہیں اور جو پاکستان کو ختم کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’میں اپنے قائد اعظم کے الفاظ میں، سب کو خبردار کرتا ہوں: 'زمین پر کوئی طاقت نہیں جو پاکستان کو ختم کر سکے۔‘‘

کشمیریوں کی حمایت اعادہ

پاکستانی فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر نے کشمیری عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، جو پاکستان کی اپنی آزادی کی لڑائی کے ہی مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’’میں اپنے کشمیری بھائیوں سے کہوں گا کہ جیسا کہ ہم نے 76 سال قبل آزادی حاصل کی تھی، انشاء اللہ، آپ بھی اپنے حق خود ارادیت اور آزادی کی اپنی جدوجہد کے ذریعے، سفاک قابض افواج کے چنگل سے آزاد ہوں گے۔‘‘

 انہوں نے کہا کہ مواصلاتی بندش، سخت اور شدید پابندیوں کے بے دریغ استعمال اور بھارت کے غیر قانونی طور پر جموں و کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کرنے کے باوجود کوئی بھی منصوبہ کشمیری عوام کے عزم کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو تسلیم کرے اور ان کے جائز حقوق کی بحالی کے لیے کام کرے۔  

بھارت علاقائی عدم و استحکام کے لیے خطرہ

پاکستانی فوجی سربراہ نے کہا کہ بھارت کبھی بھی نظریہ پاکستان سے مفاہمت نہیں کر سکا اور آج یہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا، ’’میں یہ ضرور کہوں گا کہ ہم نے ایک عظیم جدوجہد کے بعد آزادی حاصل کی اور ہم اس کا دفاع کرنا بھی جانتے ہیں۔ ہمارے سخت حریف کا اسٹریٹیجک حساب کتاب، جو اس کے بڑے عزائم کی وجہ سے بگڑ چکا ہے، ایک عظیم طاقت ہونے کا بھرم رکھتا ہے اور ہندوتوا پر مبنی ہائپر نیشنلزم سے اندھا ہو چکا ہے۔ دنیا کو اس پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم کبھی بھی کسی جارحانہ عزائم سے مجبور نہیں ہوں گے اور نہ ہی یہ خطہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان اس طرح کی دشمنی کا متحمل ہو سکتا ہے۔‘‘

انہوں نے بھارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ’’بدقسمتی سے ہمارا مخالف معمولی سیاسی فائدے کے لیے ہمارے خلاف اپنے مذموم عزائم کو آگے بڑھا رہا ہے۔ میں عاجزی کے ساتھ انہیں ان کی گزشتہ پریشانی کی یاد دلاؤں گا، جب پچھلی بار انہوں نے ایسا کرنے کی کوشش کی تھی۔‘‘

(نیوز ایجنسیاں)

پاکستان سائفر تنازعہ: ’گفتگو کو غلط سمجھا گیا‘