1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیر ملکی سفارتکاروں کی میتیں اسلام آباد پہنچا دی گئیں

عاطف بلوچ9 مئی 2015

پاکستانی فوج نے ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی سفارتکاروں کی میتیں اسلام آباد منتقل کر دی ہیں۔ جمعے کے دن گلگت میں اس فوجی ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا تھا، جس کی وجہ سے مجموعی طور پر سات افراد مارے گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/1FNFD
Pakistan Helicopter Absturz
تصویر: Reuters/F. Mahmood

خبر رساں ادارے روئٹرز کی اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ Mi-17 ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے ناروے اور فلپائن کے سفیروں کی لاشیں اسلام آباد منتقل کر دی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ انڈونیشی اور ملائیشین سفیروں کی بیگمات کی میتیں بھی اسلام آباد پہنچا دی گئی ہیں۔ اس حادثے میں ہیلی کاپٹر کے عملے کے تین ارکان بھی مارے گئے تھے جبکہ غیر ملکی سفارتکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔

حکومت پاکستان نے طالبان باغیوں کے ایسے دعوے مسترد کر دیے ہیں کہ انہوں نے اس ہیلی کاپٹر کو تباہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کا بلیک باکس مل گیا ہے اور جلد ہی تصدیق ہو جائے گی کہ یہ ہیلی کاپٹر انجن میں خرابی کی وجہ سے کریش ہوا۔ یہ امر اہم ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف بھی ایک طیارے کے ذریعے گزشتہ روز گلگت جا رہے تھے، جہاں انہیں ایک نئے سیاحتی منصوبے کا افتتاح کرنا تھا۔ ہیلی کاپٹر کریش کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے تناظر میں آج پاکستان بھی سرکاری سطح پر سوگ منایا جا رہا ہے۔

روئٹرز کے مطابق جب غیر ملکی سفارتکاروں اور سفیروں کی بیگمات کی لاشوں والے تابوت اسلام آباد پہنچے تو انہیں انتہائی احترام اور فوجی اعزاز کے ساتھ خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس خصوصی تقریب کو پاکستان کے متعدد نیوز چینلز نے براہ راست نشر بھی کیا۔ اس تقریب میں غیر ملکی سفارتکاروں کے ساتھ ساتھ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف بھی شریک ہوئے۔

Pakistan Absturz des MI-17 Hubschraubers Schule
پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا، اس میں مجموعی طور پر سترہ افراد سوار تھےتصویر: picture-alliance/AP Photo

اسلام آباد میں تعینات ہسپانوی سفیر خاویئر کارباخوسا سانچز نے کہا، ’’یہ ایک انتہائی اداس لمحہ ہے۔ اس حادثے کی وجہ سے ہم سب ایک سکتے کی حالت میں ہیں۔‘‘ جب یہ حادثہ رونما ہوا تھا تو سانچز بھی ایک دوسرے ہیلی کاپٹر کے ذریعے گلگت جا رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’بدقسمتی سے ایسے حادثے رونما ہوتے رہتے ہیں۔‘‘ اس المناک حادثے پر حکومت پاکستان نے ملک میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے اپنی کابینہ میں شریک وزراء کو ہدایات دی ہیں کہ وہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والے چاروں غیر ملکیوں کی میتوں کو ان کے ممالک پہنچانے لیے خود بھی ساتھ جائیں۔

پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا، اس میں مجموعی طور پر سترہ افراد سوار تھے۔ زخمی ہونے والوں میں پولینڈ اور ہالینڈ کے سفیر بھی شامل ہیں۔ گلگت کا علاقہ اسلام آباد سے شمال میں ڈھائی سو کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے اور اس علاقے کو طالبان کا گڑھ تصور نہیں کیا جاتا۔ عینی شاہدین نے کہا ہے کہ جب ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا تو کریش ہونے سے قبل کوئی آگ نظر نہیں آئی تھی، اس لیے بھی کہا جا سکتا ہے کہ یہ ہیلی کاپٹر کسی حملے کی وجہ سے نہیں بلکہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے کریش ہوا۔