1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان نے ماکروں کی کال لینے سے انکار کیوں کیا؟

31 اگست 2018

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کی ٹیلی فون کال لینے سے انکار کرتے ہوئے کہہ دیا کہ ماکروں تیس منٹ بعد فون کریں، کیونکہ وہ ایک اہم میٹنگ میں مصروف ہیں۔

https://p.dw.com/p/347hp
Frankreich Emmanuel Macron Telefon
تصویر: Getty Images/AFP/M. Medina

پاکستانی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کے مطابق جمعے کے دن وزیر اعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کی کال لینے سے انکار کر دیا۔

بتایا گیا ہے کہ عمران خان پاکستانی میڈیا نمائندوں کے ساتھ ایک ملاقات میں مصروف تھے کہ فرانسیسی صدر نے انہیں فون کیا۔ چونکہ ماکروں کی اس کال کا وقت پہلے سے طے شدہ نہیں تھا، اس لیے عمران خان نے کہا کہ فرانسیسی صدر تیس منٹ بعد فون کریں۔

پاکستان کے معروف صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے بھی اپنی ایک ٹویٹ میں اس واقعے کا احوال بیان کیا۔

 حامد میر نے ٹویٹ میں لکھا کہ خارجہ سیکرٹری تہمینہ جنجوعہ نے میٹنگ کے دوران ہی بتایا کہ فرانسیسی صدر ان سے بات کرنا چاہتے ہیں اور انہیں یہ کال سن لینا چاہیے۔ تاہم عمران خان نے کہا کہ وہ مصروف ہیں۔

پاکستانی سوشل میڈیا پر بھی اس واقعے پر بحث جاری ہے۔ پیرس میں فرانسیسی وزارت خارجہ نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ فیس بک اور ٹوئٹر کے متعدد صارفین نے عمران خان کی طرف سے فرانسیسی صدر کی اس ’غیر طے شدہ‘ کال ریسیو نہ کرنے پر اپنے خیالات کا برملا اظہار کیا ہے۔

 

کئی پاکستانی صارفین نے عمران خان کے اس اقدام کو سراہا بھی جبکہ کئی دیگر کے مطابق وزیر اعظم خان کا یہ رویہ ’نامناسب‘ تھا، جس سے وہ پرہیز بھی کر سکتے تھے۔ ایک ٹوئٹر صارف نےیہ بھی لکھا کہ اس بارے میں حامد میر کو بھی کوئی ٹویٹ نہیں کرنا چاہیے تھی۔