1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی وبا کے بعد جدت پسندی ان دیکھے چوراہے پر، اقوام متحدہ

29 ستمبر 2022

اقوام متحدہ کےمطابق انڈونیشیا، پاکستان، کینیا، برازیل اور جمیکا سمیت متعدد ترقی پذیر ممالک نے اپنی مجموعی معاشی ترقی کی رفتار کے مقابلے میں جدت پسندی کے عالمی انڈکس میں ’توقع سے زیادہ بہتر‘ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4HVuS
Ibrahim Ali, junger Unternehmer in Äthiopien
تصویر: privat

اقوام متحدہ نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ کووڈ انیس کی عالمی وباکے دوران جدت طرازی کے لیے فنڈنگ میں اضافہ ہوا ہے جبکہ اس ضمن میں ترقی پذیر ممالک بھی نمایاں رہے ہیں۔ تاہم اس کے ساتھ ساتھ اس عالمی ادارے نے یہ انتباہ بھی کیا کہ موجودہ علاقائی تنازعات سے اس ترقی کو خطرات لاحق ہیں۔ املاک دانش سے متعلق اقوام متحدہ کی تنظیم WIPO کی ایک رپورٹ کے مطابق اختراعی سرگرمیوں کا محرک بننے والے تحقیقی اور ترقیاتی اخراجات اور دیگر سرمایہ کاری میں گزشتہ برس کووڈ کی عالمی وبا کے باوجود بھی تیزی سےاضافہ ہوا۔

پاکستان میں تخلیقی عمل اور جدت پسندی کے فقدان کے اسباب

توقعات کے برعکس اضافہ

'ویپو‘ کے سربراہ ڈیرن ٹینگ کے مطابق، ''یہ ہماری توقعات کے برعکس تھا۔‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ پہلے آنے والے مختلف نوعیت کے نشیب و فراز کی وجہ سے اختراعی شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری  میں کمی واقع ہو جاتی تھی۔  لیکن صحت کے عالمی بحران نے مکمل طور پر نئے علاقوں میں جدت طرازی کے اخراجات میں اضافے کو جنم دیا، اور ان علاقوں میں بھی، جنہیں عام طور پر اس طرح کی سرمایہ کاری کا ایک بڑا حصہ نہیں ملتا تھا۔

پاکستانی سائنسدان کی تحقیق نے دنیا بھر میں کاربن کے اخراج کو روکنے کا عالمی تحقیقی مقابلہ جیت لیا

اعلیٰ سطحی کارپوریٹ شعبے کی طرف سے2021 ء میں اختراعی کام کے لیے تحقیق اور ترقی  میں 10 فیصد اضافے کے ساتھ 900 ارب ڈالر سے زائد کی رقم خرچ کی گئی۔ یہ رقم کووڈ کی عالمی وبا سے قبل اس شعبے میں خرچ کی جانے والی رقم سے زیادہ ہے۔ اس سرمایہ کاری کا زیادہ تر حصہ فارماسیوٹیکل ، بائیو ٹیکنالوجی ، اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں لگایا گیا۔

China Sanya Forscherin bei Arbeit | Yazhou Bay Seed Laboratory
فارماسیوٹیکل اور بائیو ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں جدت پر بھاری سرمایہ کاری کی گئیتصویر: Yang Guanyu/Xinhua/IMAGO

سنجیدہ منظرنامہ

گزشتہ برس نئے یا پہلے سے موجود کاروباروں کو وسعت دینے کے لیے سرمایہ کاری یا 'وینچر کیپیٹل‘ کے منصوبوں میں بھی بے تحاشہ تقریباﹰ پچاس فیصد اضافہ ہوا۔ WIPO  کے مطابق سرمایہ کاری کی اس سطح کا موازنہ نوے کی دہائی کے اواخر میں انٹرنیٹ کے عروج کے زمانے میں کی گئی سرمایہ کاری سے کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے زیادہ ترقی لاطینی امریکہ، کیریبئن اور افریقی خطوں میں دیکھی گئی۔  لیکن ویپو نے متنبہ کیا،  ''2022 ء میں وینچر کیپیٹل کی آؤٹ لُک زیادہ سنجیدہ ہے۔‘‘ اس کی وجہ یوکرین میں جنگ کے ارد گرد گھومنے والی علاقائی و تزویراتی افراتفری، خوراک اور توانائی کی سلامتی کے بدترین بحرانوں کے باعث اختراعی شعبے میں سرمایہ کاری ماند پڑنے کے خدشات ہیں۔

اس عالمی ادارے نے یہ وارننگ بھی دی ہے کہ عام طور پر جدت سے متعلق سرگرمیوں کی مالی اعانت میں اضافے کے نتیجے میں شروع ہونے والی پیداوار بھی جمود کا شکار دکھائی دیتی ہے۔ 'ویپو‘ کے سربراہ ڈیرن ٹینگ نے کہا، ''عالمی جدت طرازی کی معیشت اس سال ایک چوراہے پر کھڑی ہے، اگرچہ 2020 ء اور 2021 ء میں جدت طرازی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا، لیکن 2022 ء میں نہ صرف عالمی غیر یقینی صورتحال بلکہ جدت طرازی پر مبنی پیداوار میں مسلسل ناقص کارکردگی کی وجہ سے  یہ منظر نامہ دھندلا ہوا ہے۔‘‘

گلوبل انوویشن انڈکس 2022 ء

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کے اس ادارے نے دنیا کےجدت پسند ممالک کی سالانہ درجہ بندی شائع کی ہے جس میں سوئٹزرلینڈ مسلسل 12 ویں سال اس فہرست میں سب سے اوپر ہے۔

Pakistan | Ausbreitung von Parthenium
پاکستان جدت پسندی کے عالمی انڈکس میں ’توقع سے بہتر‘ کارکردگی دکھانے والے ملکوں میں شامل ہےتصویر: CABI Pak regional center

لیکن ’گلوبل انوویشن انڈیکس 2022 ء‘ کے مطابق طویل عرصے سے شمالی امریکہ اور مغربی یورپ میں بہت زیادہ مرکوز رہنے والی جدت پسندی کی معیشت آہستہ آہستہ متنوع ہو رہی ہے۔ جدت پسندی کی اس فہرست میں سرفہرست  10 ممالک میں سنگاپور کے علاوہ اب بھی باقی تمام مغربی ممالک ہیں۔ امریکہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سویڈن اور برطانیہ سے  ایک مقام اوپر یعنی دوسرے نمبر پر چلا گیا ہے۔ لیکن چین اس فہرست میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور وہ گزشتہ سال 12 ویں کے مقابلے میں اس سال  سے گیارہویں نمبر پر آگیا ہے۔ چین ایک دہائی قبل جدت اپنانے والے ممالک کی فہرست میں 34 ویں نمبر پر تھا۔ بھارت اور ترکی دونوں اپنی  درجہ بندی میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے اس مرتبہ پہلی بار ٹاپ 40 ممالک میں شامل ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ انڈونیشیا، پاکستان، کینیا، برازیل اور جمیکا سمیت متعدد ترقی پذیر ممالک نے اپنی معاشی ترقی کی سطح کے مقابلے میں جدت طرازی کے انڈیکس پر ''توقع سے زیادہ‘‘ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

تازہ آکسیجن

رپورٹ کے شریک مصنف ساشا وُنش ونسنٹ نے گزشتہ سال وینچر کیپیٹل کے منصوبوں  میں اضافے کے ساتھ نئی مارکیٹوں کو مہیا کی جانے والی ''تازہ آکسیجن‘‘ کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ''یہ آکسیجن منقطع نہیں کی جائے گی۔‘‘ حالانکہ ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال 2022 ء میں اب تک تسلی بخش نہیں ہے۔ ساشا ونسنٹ نے کہا، ''ہم ایک بحران سے دوسرے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔‘‘

'ویپو‘ کے سربراہ ڈیرن ٹینگ  کے مطابق مشکلات کے باوجود ایک ہی وقت میں، کچھ شعبوں میں جدت طرازی میں اضافہ ہوسکتا ہے، کیونکہ ڈیرن کے بقول لوگوں کو چیلنجز پر قابو پانے کی ضرورت ہے، ان چیلنجز میں سپلائی چین کی رکاوٹیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحول دوست توانائی اور خوراک و زراعت سے متعلق ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کو ''فروغ مل سکتا ہے۔‘‘

ش ر ⁄ ع آ (اے ایف پی)

’پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کا مستحق تعلیم، اور تحقیق کا شعبہ ہے‘, ڈاکٹر آصفہ اختر