1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عابدی کا قتل، کراچی میں امن پر سوالیہ نشان ؟

بینش جاوید
26 دسمبر 2018

گزشتہ شب کراچی میں دو نامعلوم افراد نے پاکستان کے سابق ایم این اے علی رضا عابدی کو ان کے گھر کے باہر گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ ملکی وزیراعظم عمران خان سمیت کئی اعلیٰ شخصیات کی جانب سے عابدی کے قتل کی مذمت کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3AduS
Pakistan |  Ehemalige MNA Ali Raza Abidi wurde in Karachi getötet
تصویر: picture-alliance/dpa/ZUMAPRESS.com

 اب تک یہ معلوم نہیں کیا جا سکا کہ علی رضا عابدی کو کس نے قتل کروایا تاہم پاکستانی میڈیا کے مطابق پولیس نے علی رضا عابدی کے سکیورٹی گارڈ کو کیس کی تحقیقیات کے سلسلے میں حراست میں لے لیا ہے۔ کئی حلقوں کی جانب سے سابق ایم این اے کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔

پاکستانی صحافی بلال فاروقی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا،''وہ ہمشہ ناانصافی کے خلاف آواز اٹھاتے تھے، عین ممکن ہے اسی عمل کی انہیں  بھاری قیمت چکانا پڑی ہے۔‘‘

صحافی طلعت حسین نے لکھا،’’کرائے کے قاتل صرف دس سیکنڈ میں علی رضا عابدی کو قتل کر گئے۔‘‘

عمر قریشی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،’’علی رضا عابدی کئی فرقہ وارانہ تنظیموں کی ہٹ لسٹ پر تھے، اگر انہیں سکیورٹی فراہم کی گئی ہوتی تو شاید ان کی زندگی کو بچا لیا جاتا۔‘‘

صحافی عاصمہ شیرازی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،’’دہشت گردی ختم نہ ہوئی، تمام وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے۔‘‘

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما افراسیاب خٹک نے لکھا،’’علی رضا عابدی نے بہادری کے ساتھ پارلیمان میں آواز بلند کی اور ملک کے ہر خطے میں جبر کی مخالفت کی۔ عابدی بھائی اپنے دلیرانہ موقف کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔‘‘

علی رضا عابدی 2018ء کے انتخابات سے قبل متحدہ قومی موومنٹ سے علیحدہ ہونے والے سیاسی دھڑے ایم کیو ایم -پی میں فاروق ستار کے حمایتی گروہ میں شامل  تھے اس وقت اس جماعت میں پارٹی قیادت سنبھالنے کے معاملے پر سیاسی جنگ جاری تھی۔ عابدی 2013ء کے عام انتخابات میں ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی کی این اے 251 کی نشست سے جیتے تھے۔ وہ ٹویٹر پر کافی سرگرم تھے کئی معاملات میں وہ پاکستانی فوج اور پاکستان تحریک انصاف کے بھی ناقد تھے۔ انہوں نے کئی مرتبہ پشتون تحفظ موومنٹ کے حق میں بھی بیانات دیے تھے۔