1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طلعت حسین کا انتقال، ایک عہد کا اختتام

26 مئی 2024

طلعت حسین اپنی آواز کے ساتھ ساتھ چہرے کے تاثرات سے بھی کھیلنا جانتے تھے۔ انہوں نے اپنے طویل فنی سفر میں اپنی اداکاری کے جوہر جوانی میں ہی منوا لیے تھے۔

https://p.dw.com/p/4gIRO
Talat Hussain
تصویر: Privat

طلعت حسین طویل علالت کے بعد آج اتوار 26 مئی کو کراچی میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 84 برس تھی۔ وہ اٹھارہ ستمبر سن 1940 میں نئی دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔

طلعت حسین نے سن 1970 میں نوعمری میں ہی اپنی آواز کا جادو جگانا شروع کر دیا تھا۔ ریڈیو پاکستان کے بعد وہ پاکستان ٹیلی وژن کے ڈراموں میں جلوہ افروز ہوئے اور انہوں نے بڑی اسکرین پر بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

طلعت حسین اپنی آواز کے ساتھ اپنے چہرے کے ثاثرات سے بھی خوب کھیلنا جانتے تھے۔ ٹیلی وژن کے لیے بنائے گئے ان کے مختلف ڈراموں میں ان کی اداکاری ہمیشہ ہی منفرد رہی۔

انہوں نے اپنے طویل کیریئر میں مختلف قسم کے کردار ادا کیے۔ طلعت حسین کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ ایک 'میتھیڈ ایکٹر‘ تھے۔ پہلے وہ کردار کو سمجھتے تھے اور پھر اس میں ڈھل جاتے تھے۔

طلعت حسین کو ناوریجیئن فلم 'امپورٹ ایکپسورٹ‘ میں بہترین معاون اداکار کی کیٹیگری میں سن 2006 میں امانڈا ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اس ایوارڈ کو 'اسکینڈے نیوین آسکر‘  بھی قرار دیا جاتا ہے۔

لندن سے تعلیم حاصل کرنے والے طلعت حسین نے برطانوی ٹی وی سمیت بالی وڈ کی فلموں میں بھی کام کیا۔ انہیں سن 1982 میں صدراتی تمغہ برائے حسن کارکردگی جبکہ2021 میں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔

 پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے طلعت حسین کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ طلعت حسین ایک لیجنڈری حیثیت رکھتے تھے اور ایک زمانہ ان کی اداکاری کا متعرف ہے۔

طلعت حسین کے انتقال پر پاکستان کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ مبصرین کے مطابق ان کے انتقال کے ساتھ ہی ادکاری کا ایک عہد اختتام کو پہنچ گیا ہے۔

ع ب/ ا ب ا (مقامی میڈیا)