1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریائی ہیکرز: چار سو ملین ڈالر کی کرپٹو کرنسیاں چوری

15 جنوری 2022

ماہرین کے مطابق شمالی کوریائی ہیکرز نے گزشتہ برس مختلف ممالک سے چار سو ملین ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسیاں چوری کیں۔ بعد میں یہ ڈیجیٹل اثاثے ایسے مبینہ اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے گئے، جو کمیونسٹ کوریا کے کنٹرول میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/45aN6
تصویر: Daniel Kalker/dpa/picture alliance

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے ہفتہ پندرہ جنوری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق بلاک چین ڈیٹا پلیٹ فارم 'چین انیلیسز‘ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ کمیونسٹ کوریا کے ہیکرز 2021ء میں بھی بہت سے کرپٹو کرنسی پلیٹ فارمز پر کیے گئے سائبر حملوں کے نتیجے میں تقریباﹰ 400 ملین ڈالر (350 ملین یورو) مالیت کی ڈیجیٹل کرنسیاں چرا لینے میں کامیاب رہے۔

مسروقہ کرنسیوں میں بِٹ کوائن کا حصہ ایک چوتھائی

اپنی اس تازہ رپورٹ میں Chainalysis کے ماہرین نے لکھا ہے کہ ان ڈیجیٹل اثاثوں پر آن لائن کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ان کرپٹو کرنسیوں کو شمالی کوریا کے زیر انتظام ایسے اکاؤنٹس میں منتقل کر دیا گیا، جہاں فوراﹰ ہی ان کی ایک باقاعدہ طریقہ کار کے تحت منی لانڈرنگ شروع کر دی گئی۔

تاریخ کا پہلا ایس ایم ایس برائے فروخت، متوقع قیمت دو لاکھ یورو

اس رپورٹ کے مطابق ان ڈیجیٹل اثاثوں کا ایک چوتھائی حصہ دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن کی صورت میں چوری کیا گیا۔ ان ہیکرز میں خاص طور پر لازارُس نامی وہ گروپ بھی شامل تھا، جس نے 2014ء میں سونی پروڈکشن کمپنی کا آن لائن سسٹم ہیک کیا تھا۔

بٹ کوائن، کرپٹو کرنسی اور لاکھوں کروڑوں کی باتيں

کرپٹو کرنسیوں کی چوری کا مسلسل بڑھتا ہوا رجحان

'چین انیلیسز‘ نے اپنی اس رپورٹ میں لکھا ہے کہ عالمی سطح پر، خاص طور پر شمالی کوریائی ہیکروں کی طرف سے ڈیجیٹل مالیاتی اثاثوں کی چوری کا رجحان مسلسل زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔

پاکستان: کرپٹو کرنسی مائننگ فارم قائم کرنے کا منصوبہ

سن 2018ء سے یہ ہیکر ہر سال 200 ملین ڈالر سے زائد مالیت کی کرپٹو کرنسیاں چوری کر لیتے ہیں۔ گزشتہ برس تاہم یہ رجحان اتنا زیادہ رہا کہ ایسی چوری شدہ ڈیجیٹل کرنسیوں کی مجموعی مالیت تقریباﹰ 400 ملین ڈالر کے برابر رہی۔

بھارتی حکومت کرپٹو کرنسی کے خلاف کریک ڈاؤن کیوں کر رہی ہے؟

بِٹ کوائن فیوچر ٹریڈنگ، کیا ڈیجیٹل کرنسی مستحکم ہو سکے گی؟

شمالی کوریا کا ہیکنگ نیٹ ورک کتنا بڑا؟

ماہرین کے مطابق شمالی کوریا نے اپنا سائبر پروگرام زیادہ سے زیادہ بھی 90 کی دہائی کے وسط میں شروع کیا تھا مگر اب یہ پروگرام اتنا پھیل چکا ہے کہ اس کے ہیکرز کی تعداد ہزاروں میں بنتی ہے۔

کرپٹو کرنسیوں کی تجارت اسلامی قوانین کے خلاف، انڈونیشی فتویٰ

امریکی فوج کی ایک رپورٹ کے مطابق کمیونسٹ کوریا کے ہیکرز کا بیورو121 کہلانے والا ایک یونٹ تو اتنا بڑا ہے کہ 2020ء میں اس کے ارکان کی تعداد چھ ہزار سے زائد تھی اور وہ شمالی کوریا کے علاوہ جزوری طور پر بیلاروس، چین، ملائیشیا اور روس سے بھی بڑے منظم انداز میں ہیکنگ کرتا رہا تھا۔

م م / ع ح (اے ایف پی)

انٹرنیٹ کتنی بجلی استعمال کرتا ہے؟