شربت بی بی ایف آئی اے کی حراست میں
26 اکتوبر 2016پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق شربت بی بی کو پشاور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ گزشتہ برس تک پاکستانی حکام شربت بی بی کے بارے میں تحقیقات کر رہے تھے۔ یہ خاتون اس وقت بہت مشہور ہو گئی تھیں جب سن 1985 میں نامور جریدے ’نیشنل جیوگرافک‘ نے ان کی تصویر شائع کی تھی۔ اُس وقت شر بت بی بی بارہ سال کی تھی۔
پاکستانی انگریزی اخبار ڈان کے مطابق گزشتہ برس ’نادرا‘ کی جانب سے شربت بی بی اور دو مرد جن کا دعویٰ ہے کہ وہ شربت بی بی کے بیٹے ہیں، انہیں پاکستانی شناختی کارڈ جاری کیے گئے تھے۔ نادرا حکام اس الزام کو مسترد کرتے ہیں۔ ڈان اخبار لکھتا ہے کہ نادرا کے فارم کے مطابق شربت بی بی کے دو بیٹے ہیں لیکن ایف آئی اے کے ایک افسر نے بتایا کہ شربت بی بی کی دو بیٹیاں اور ایک دو سالہ بیٹا ہے۔ ڈی ڈبلیو کے نامہ نگار دانش بابر کے مطابق ایف آئی اے شربت بی بی کے شوہر اور اس کے بچوں کو تلاش کر رہی ہے۔ شربت بی بی کو غیر قانونی دستاویزات رکھنے کے جرم میں سات سے چودہ سال تک سزا ہو سکتی ہے اور انہیں افغانستان ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔
غیر ملکیوں کو قانونی دستاویزات کے بغیر پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کے جرم میں نادرا اہلکاروں کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔