1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 شاہ محمود قریشی کی نیٹو سیکرٹری جنرل سے ملاقات

24 جون 2019

پاکستانی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے برسلز میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ سے ملاقات میں دو طرفہ تعاون اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔

https://p.dw.com/p/3KzxN
Brüssel Shah Mehmood Qureshi NATO Besuch
تصویر: Pakistan Embassy to Belgium

برسلز میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق  شاہ محمود قریشی نے  مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں سہ فریقی اتحاد اور نیٹو اور امریکی فورسز کی ہر ممکن مدد کی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور نیٹو کے افغان امن عمل کے حوالے سے موقف میں  یکسانیت ہے کیونکہ دونوں افغانستان کے مسئلے کو افغان قیادت سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حامی ہیں۔

ملاقات میں نیٹوکے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ نیٹو اتحاد خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے تعاون اور مثبت کردار کا معترف ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ دو روزہ سرکاری دورےپر آج برسلز پہنچے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس دورے میں نیٹو کے سربراہ سے ملاقات کے علاوہ شاہ محمود قریشی پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت، توانائی اور سرمایہ کاری سے متعلق کئی معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دورے کے دوران شاہ محمود قرییشی برسلز میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب بھی کریں گے۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ کے ساتھ ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور نیٹو کے مابین 2010ء  سے لے کر آج تک دو طرفہ سکیورٹی تعاون کے حوالے سے مذاکرات کے آٹھ ادوارِ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو نے مشکل حالات میں پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے۔ 2005ء میں آنے والے زلزلے میں نیٹو  نے امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور 2010ء میں جب پاکستان میں سیلاب نے شدید تباہی مچائی تھی، اس وقت بھی نیٹو  ممالک نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا تھا۔

ب ج، ع ت

’پاکستان کے جمہوری سفر کو پورپی کمیشن سراہتا ہے‘