1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنسامریکہ

سیٹلائیٹ ہیں تو جاسوس غبارہ کیوں؟

4 فروری 2023

امریکی فضا میں چینی جاسوس غبارے کی موجودگی سے یہ سوالات جنم لیتے ہیں کہ جدید ترین سیٹلائیٹ نظام کی موجودگی میں چین کو جاسوس غبارے کی ضرورت کیوں پڑی؟

https://p.dw.com/p/4N6NO
Chinas Spionageballon über den USA
تصویر: Larry Mayer/Billings Gazette/AP/picture alliance

امریکی ریاست مونٹانا کی فضا میں اس چینی غبارے کی موجودگی واشنگٹن انتظامیہ کے لیے اس لیے پریشانی کا باعث ہے کیوں کہ اسی مقام پر امریکہ کے بلیسٹک میزائل نصب ہیں۔ چین نے اس غبارے کی ملکیت تو تسلیم کی ہے، تاہم کہا ہے کہ یہ ایک سویلین غبارہ ہے، جو اپنی مقررہ راہ سے بھٹک کر امریکی فضا میں جا پہنچا، تاہم ماہرین اس چینی دعوے کو ماننے کو تیار نہیں لگتے۔

ایران نے سابق نائب وزیر دفاع کو جاسوسی کے الزام میں پھانسی دے دی

امریکہ نے چینی ٹیلی کام اور نگرانی والے کیمروں پر پابندی لگادی

جاسوس غبارے ایک پرانا طریقہ

انتہائی بلندی پر اڑنے والے غبارےجاسوسی اور نگرانی کے لیے ایک پرانا اور آزمودہ طریقہ ہیں۔ جدید غبارے زمین کی سطح سے چوبیس تا سینتیس کلومیٹر کی بلندی پر اڑ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ عام تجارتی جہاز زمین سے دس سے بارہ کلومیٹر اور لڑاکا طیارے اٹھارہ سے بیس کلومیٹر کی بلندی پر پرواز کرتے ہیں۔

دوسری عالمی جنگ میں جاپان نے ان غباروں کا استعمال امریکہ پر بمباری کے لیے کیا تھا جب کہ امریکہ اور سوویت یونین سرد جنگ کے دنوں میں یہ طریقہ ایک دوسرے کے خلاف بھی استعمال کرتے رہے۔

حال ہی میں ایسی خبریں بھی سامنے آئیں کہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون  غباروں پر مبنی نگرانی کا ایک نظام بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کے پاس امریکی نگرانی کےزیادہ جدید طریقےموجود ہیں، تاہم غبارے کا استعمال یہ پیغام دینا ہو سکتا ہے کہ چین نہایت آسانی سےامریکی فضائی حدود میں داخل ہو سکتا ہے۔

سیٹیلائیٹ سے بہتر غبارے؟

سائنسی ماہرین کے مطابق گو کہ سیٹیلائیٹ نگرانی اور جاسوسی کا جدید ترین طریقہ ہیں تاہم یہ اپنے مقررہ مدار تک ہی محدود ہوتے ہیں۔ ان کے مقابلے میں انتہائی جدید کیمروں اور سینسرز کے حامل غبارے اپنی سست رفتاری اور کسی بھی مقام تک رسائی کے اعتبار سے سیٹیلائیٹس کے مقابلے میں کہیں زیادہ بااعتبار  ہیں۔ واضح رہے کہ ہیلیم گیس کے یہ غبارے انتہائی بلندی پر اڑتے ہیں۔

بِگ ڈیٹا، ہمارے حق میں اور ہمارے خلاف کیسے استعمال ہو سکتا ہے

ماہرین کا تاہم یہ بھی خیال ہے کہ ایسے غباروں کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات کی وسعت کئی حوالوں سے محدود بھی ہوتی ہے۔

ایک برطانوی صحافتی ادارے نے ہوائی کے پیسیفک فورم کے ایک ماہر الیگزینڈر نائل کے حوالے سے لکھا ہے کہ چین کے پاس امریکہ کی نگرانی کے لیے سیٹیلائیٹ کا ایک پورا جال موجود ہے تاہم اس غبارے کو بھیجنے کا مقصد ممکنہ طور پر سیاسی نوعیت کا ہو سکتا ہے۔

سیاسی فائدہ کسے؟

اس غبارے کے حوالے سے عوامی سطح پر خبریں سامنے آنے کے بعد امریکہ میں شدید بحث جاری ہے۔ یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن بیجنگ کے دورے پر پہنچنے والے تھے۔ اسی پیش رفت کی وجہ سے بلنکن نے اپنا دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ میں تاہم اس پیش رفت کے بعد شدید بحث جاری ہے۔ امریکی حکومت نے اس غبارے کا سدباب کرنے کی بجائے اس معاملے کو عوامی سطح پر اٹھانے کا راستہ اپنایا، جس سے اس معاملے کی سنجیدگی واضح ہوتی ہے۔

امریکی انتظامیہ کا موقف ہے کہ وہ اس غبارے کو تباہ نہیں کرنا چاہتی کیوں کہ اس کے ملبے کے ٹکڑے  نقصان کا باعث ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس غبارے کو فوری طور پر تباہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ع ت، ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)