1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیاست میں یو ٹرن اور اس کے فوائد و نقصانات

17 نومبر 2018

کولنز ڈکشنری کے مطابق سیاست میں یو ٹرن کی اصطلاح کا مطلب سیاسی پالیسی میں مکمل تبدیلی ہے، یعنی یو ٹرن لینے کا محرک یہ ادارک ہے کہ قبل ازیں سیاسی پالیسی کمزور یا غلط تھی۔

https://p.dw.com/p/38Ql8
Saudi Arabien, Riad: Imran Khan auf der Investment Konferenz
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Nabil

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے سیاست میں ’یو ٹرن‘ کی اہمیت کا اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہر بڑا لیڈر ’یو ٹرن‘ لیتا ہے اور اگر وہ یہ نہیں کرتا تو اس کا مطلب ہے کہ وہ لیڈر ہی نہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے نازی رہنما اڈولف ہٹلر اور فرانسیسی جنرل نیپولین بوناپارٹ کی مثال بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ دونوں رہنما ’یو ٹرن‘ لے لیتے تو ناکام نہ ہوتے۔

عمران خان کی اس تشریح کو دیکھتے ہوئے ہم یہی کہہ سکتے ہیں کہ شکر ہے کہ بالخصوص اڈولف ہٹلر نے ’یو ٹرن‘ نہیں لیا ورنہ نجانے دنیا میں مزید اور کتنی تباہی و بربادی پھیلتی۔ آمر اڈولف ہٹلر کے نازی خیالات کی حامل سیاسی پالیسیوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں سے شائد ہی کوئی باشعور شخص واقف نہ ہو۔

وزیر اعظم عمران خان کے اس متنازعہ بیان پر سوشل میڈیا پر حسب توقع ایک نئی بحث شروع ہو چکی ہے۔ زیادہ تر صارفین عمران خان کے اس بیان پر حیرت کا اظہار کر رہے ہیں تو دوسری طرف ان کے حامی تشریح میں مصروف ہیں کہ دراصل عمران خان کے کہنے کا مقصد کیا تھا۔

ہفتے کے دن سماجی رابطوں کی ویب سائٹس بالخصوص ٹوئٹر پر پاکستان میں ٹرینڈ کرتا ایک اہم ٹاپک ’یو ٹرن‘ ہے۔ اس تناظر میں متعدد پیغامات میں ناقدین نے اصرار کیا ہے کہ کم از کم عمران خان کو اپنے ’یو ٹرن‘ کے فلسفے پر یو ٹرن نہیں لینا چاہیے۔