1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سویڈن مذاکرات: یمن میں قیام امن کے لیے ’اہم موقع‘

4 دسمبر 2018

سویڈن میں مجوزہ مذاکرات جنگ سے متاثرہ ملک یمن میں قیام امن کے لیے ’اہم موقع‘ ہیں۔ یہ بات متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے کہی ہے۔ متحدہ عرب امارات حوثی باغیوں کے خلاف سعودی سربراہی میں قائم اتحاد کا حصہ ہے۔

https://p.dw.com/p/39PAl
Anwar Gargash Außenminster VAE
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Jebreili

متحدہ عرب امارات کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گرفتھس حوثی باغیوں کے قبضے میں موجود یمنی دارالحکومت صنعاء میں موجود ہیں تاکہ سویڈن میں مجوزہ مذاکرات کو با معنی بنایا جا سکے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں لکھا ہے، ’’صنعاء سے زخمی حوثی باغیوں کا انخلاء اس بات کی دلیل ہے کہ یمنی حکومت اور عرب اتحاد امن کا حامی ہے۔‘‘

Martin Griffiths UN Sonderbeauftragter Jemen
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گرفتھس حوثی باغیوں کے قبضے میں موجود یمنی دارالحکومت صنعاء میں موجود ہیں تاکہ سویڈن میں مجوزہ مذاکرات کو با معنی بنایا جا سکے۔تصویر: Getty Images/AFP/M. Huwais

پیر تین دسمبر کو اقوام متحدہ کے ایک چارٹرڈ ہوائی جہاز کے ذریعے 50 حوثی باغیوں کو صنعاء سے عمان بھیجا گیا تھا۔ اس پیشرفت کو مذاکرات سے قبل ’’اعتماد سازی‘‘ کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

غریب ترین عرب ریاست یمن میں سال 2014ء کے اواخر میں شروع ہونے والے تنازعے کے سبب وہاں قحط کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے اور ہزاروں بچے اس سبب ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے یمن کو دنیا کا بد ترین انسانی المیہ قرار دیا ہے۔

Jemen Konflikt - UN-Flugzeug - Hilfe
پیر تین دسمبر کو اقوام متحدہ کے ایک چارٹرڈ ہوائی جہاز کے ذریعے 50 حوثی باغیوں کو صنعاء سے عمان بھیجا گیا تھا۔تصویر: picture alliance / dpa

عالمی ادارہ صحت کے مطابق سعودی سربراہی میں بننے والے عرب اتحاد کی طرف سے یمن میں 2015ء میں فضائی حملے شروع کرنے سے اب تک 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ انسانی حقوق کے گروپوں کا ماننا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

سویڈن میں مجوزہ مذاکرات کے لیے ابھی تک کسی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم امید یہی ہے کہ یہ رواں ہفتے میں شروع ہو سکتے ہیں۔

متحدہ  عرب امارات کے وزیر خارجہ انور قرقاش نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں مزید لکھا ہے، ’’ہمارا یقین ہے کہ سویڈن نے یمنی صورتحال کے سیاسی حل کے لیے ایک انتہائی اہم موقع فراہم کیا ہے۔‘‘ اس پیغام میں وہ مزید لکھتے ہیں، ’’یمنی سربراہی میں ایک پائیدار حل موجودہ بحران کے خاتمے کے لیے بہترین موقع ہو گا۔‘‘

جنگ کے متاثرہ یمنی بچوں کے لیے روٹی

ا ب ا / ع ت (اے ایف پی)