وادی سوات کی پہاڑیوں سے برآمد ہونے والا زمرد بین الاقوامی معیار کا قیمتی پتھر ہے۔ لیکن پاکستان میں کٹنگ ٹیکنالوجی نہ ہونے کی وجہ سے اس کی صفائی اور تیاری دوسرے ملکوں میں ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق سوات کا زمرد اپنی انفرادیت، رنگ اور باریکی کی وجہ سے دبئی، بھارت اور تھائی لینڈ جیسے ملکوں میں ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے۔
https://p.dw.com/p/3hBVV
اشتہار
مینگورہ کے قریب ’فضا گٹ‘ کے مقام پر کئی سو خاندانوں کا روزگار زمرد کی کھدائی، صفائی اور کان کنی سے منسلک ہے۔ یہ کام مشکل بھی ہے اور خطرناک بھی۔ لیکن اصل پیسہ سرکاری حکام کی ملی بھگت کے ساتھ ٹھیکیدار، دوکاندار اور دیگر با اثر لوگ بناتے آئے ہیں۔
مینگورہ سے ڈی ڈبلیو کے نامہ نگار مدثر شاہ کی رپورٹ: