1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب: بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کل سے تقریباﹰ ختم

14 ستمبر 2020

سعودی عرب اپنے ہاں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے عائد بین الاقوامی مسافر پروازوں کی آمد پر پابندی کل منگل پندرہ ستمبر سے تقریباﹰ ختم کر دے گا۔ یوں لاکھوں غیر ملکی کارکن اب واپس سعودی عرب لوٹ سکیں گے۔

https://p.dw.com/p/3iRkn
Philippinen Flugzeug der Fluggesellschaft Saudia in Pasay
تصویر: picture-alliance/AP Photo/MIAA Media Affairs Division

سعودی دارالحکومت ریاض سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ کووڈ انیس کی عالمی وبا کے باعث حکومت نے جو بین الاقوامی سفری پابندیاں تقریباﹰ چھ ماہ پہلے عائد کی تھیں، وہ کل منگل کے دن سے زیادہ تر ختم کر دی جائیں گی۔

شروع میں صرف وہ پابندیاں ختم کی جائیں گی، جو خلیج کی اس قدامت پسند بادشاہت میں بین الاقوامی مسافر پروازوں کی آمد پر چھ ماہ قبل عائد کی گئی تھیں۔

ریاض میں وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ باقی ماندہ پابندیاں، جن میں ہر طرح کے فضائی سفر کے علاوہ سعودی شہریوں کے زمینی اور سمندری راستوں سے سفر پر عائد پابندیاں بھی شامل ہیں، اگلے سال یکم جنوری سے پوری طرح ختم کر دی جائیں گی۔

حکومتی اعلان کے مطابق کل منگل 15 ستمبر سے خلیجی ممالک کے شہری اور سعودی عرب کے رہائشی ویزوں کے حامل غیر سعودی باشندے بذریعہ ہوائی جہاز سعودی عرب جا سکیں گے اور انہیں ملک میں داخلے کی اجازت دے دی جائے گی۔ تاہم ایسے غیر ملکیوں کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر نہ ہوں۔

سعودی وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر کیے گئے اعلان اور سرکاری خبر ایجنسی ایس پی اے کی طرف سے جاری کردہ اس کی تفصیلات کے مطابق کل منگل کے دن سے ہی مسافروں کی استثنائی کیٹیگریز سے تعلق رکھنے والے افراد، جن میں حکومتی اور عسکری شعبوں کے ملازمین، سفارت خانوں کے اہلکار، طلبہ اور علاج کی غرض سے آنے والے مریض بھی شامل ہوں گے، سعودی عرب آ جا سکیں گے۔

سعودی عرب نے اپنے ہاں آنے والی تمام بین الاقوامی مسافر پروازیں اس سال مارچ میں معطل کر دی تھیں ، جس کے بعد بہت سے سعودی شہری اور اس ملک میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکن بھی بیرون ملک پھنس کر رہ گئے تھے۔

عمرے کی دوبارہ اجازت بتدریج

سعودی وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا ہے کہ ریاض حکومت بیرون ملک سے آنے والے مسلمانوں کو دوبارہ لیکن بتدریج عمرے کی اجازت دینا بھی شروع کر دے گی۔ کورونا وائرس کی وبا سے تحفظ کے لیے حکومت نے عمرے کے ویزوں اور اس مقصد کے لیے غیر ملکیوں کے ملک میں داخلے پر بھی اس سال مارچ میں پابندی لگا دی تھی۔

سعودی عرب میں ہر سال حج کے لیے دنیا بھر سے جانے والے مسلمانوں کی تعداد بھی ڈھائی ملین کے قریب رہتی ہے۔ اس سال لیکن کووڈ انیس کی عالمی وبا کی وجہ سے ہی معمول کا حج بھی منسوخ کر دیا گیا تھا اور صرف دس ہزار مسلمانوں کو، جو پہلے ہی سے سعودی عرب میں موجود تھے، استثنائی طور پر حج کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر خلیجی ملک

خلیج کی عرب ریاستوں میں سے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا ملک سعودی عرب خطے میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاست بھی ہے۔ اب تک سعودی عرب میں مجموعی طور پر سوا تین لاکھ انسان کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے تاحال چار ہزار دو سو کا انتقال بھی ہو چکا ہے جبکہ کُل تقریباﹰ تین لاکھ دو ہزار مریض دوبارہ صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس کی وبا کے عروج کے دنوں میں ریاض حکومت نے پورے ملک میں کرفیو بھی لگا دیا تھا۔ تقریباﹰ ایک سہ ماہی کے بعد ملک میں کاروباری ادارے، سینما گھر اور تفریحی مراکز دوبارہ کھولنے کی اجازت جون میں دی گئی تھی۔

م م / ک م (اے ایف پی، اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں