1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب اور پاکستان کے مابین تعاون بڑھانے کی نئی کوششیں

28 اکتوبر 2022

تعلقات میں اتار چڑھاؤ کے باوجود سعودی عرب اور پاکستان تاریخی حوالے سے ایک دوسرے کے اتحادی ممالک ہیں۔ اب ان دونوں ملکوں نے توانائی کے ساتھ ساتھ کئی دیگر اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4IoMW
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیںتصویر: Mandel Ngan/Pool/AFP/Getty Images

سعودی عربکے وزیر برائے توانائی پرنس عبدالعزیز بن سلمان اور پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے بات چیت ہوئی ہے۔ سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق یہ بات چیت دونوں ملکوں کی طرف سے تشکیل دی گئی اسٹیئرنگ کمیٹی کے پہلے اجلاس کے دوران ہوئی، جس کا انعقاد گزشتہ روز آن لائن کیا گیا تھا۔

اس کمیٹی کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینا ہے۔ سعودی وزیر توانائی کے مطابق تیل کی صنعت و سپلائی، پیٹرو کیمیکل، بجلی، قابل تجدید توانائی اور بہت سے دوسرے ممکنہ شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب نے ایک دوسرے کے ساتھ معاشی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اور اس حوالے سے ایک خصوصی کمیٹی بنائی گئی ہے۔ تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے بنائی گئی 'سعودی پاکستانی سپریم کوآرڈینیشن کونسل‘ کی مشترکہ صدارت سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کر رہے ہیں۔

پاکستان سعودی عرب کے لیے کتنا اہم ہے؟

پرنس عبدالعزیز بن سلمان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی مملکت اپنے ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں میں پاکستان کو ایک اہم پارٹنر سمجھتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لیے سب کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، شراکت داری کے نئے مواقع تلاش کرنا دونوں ملکوں اور ان کے عوام کے مفاد میں ہے۔

 وزیر برائے توانائی پرنس عبدالعزیز بن سلمان
وزیر برائے توانائی پرنس عبدالعزیز بن سلمانتصویر: AHMED YOSRI/REUTERS

مسجد نبوی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے پاکستانی زائرین کی رہائی کا حکم

اس موقع پر شہزادہ عبدالعزیز نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور تاریخی تعلقات کو سراہتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ سعودی پاکستانی تعاون اور مشترکہ منصوبے درست راستے پر گامزن ہیں۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس وقت اسلام آباد اور ریاض حکومت توانائی کے شعبے میں مذاکرات کر رہے ہیں اور اسی وجہ سے سعودی وزیر برائے توانائی اس اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے ہیں۔

پاکستان اور سعودی عرب کی طرف سے بنائی گئی اسٹیئرنگ کمیٹی معدنی وسائل، تجارت، مالیات، ماحولیات، زراعت، نقل و حمل، لاجسٹکس، کمیونیکیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت اور سرمایہ کاری سمیت متعدد دیگر شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرے گی۔ اس کمیٹی کا مزید ایک اجلاس آئندہ ہفتے بھی ہو گا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں اور اس دوران پاکستان کے ساتھ متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ ابھی چند روز قبل ہی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ قبل ازیں تیل کی پیداوار کے حوالے سے پاکستان نے امریکہ کی بجائے سعودی عرب کے بیان کی حمایت کی تھی۔

سعودی عرب کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں بڑے پیمانے پر پاکستانی شہری ملازمتیں اختیار کیے ہوئے ہیں اور وہاں سے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں۔

ا ا / ع ا (روئٹرز، ایس پی اے)