1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا کی پارلیمنٹ کا نئے وزیراعظم پر عدم اعتماد

14 نومبر 2018

سری لنکا کی پارلیمنٹ نے وزیراعظم راجا پاکشے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کر لی ہے۔ یہ اجلاس سپریم کورٹ کی جانب سے منگل تیرہ نومبر کے ایک حکم کی روشنی میں اسپیکر نے طلب کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/38Cuh
Sri Lanka, Parlament
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Kumara

سپریم کورٹ کے ایک مختصر حکم پر بحال کی گئی سری لنکا کی پارلیمنٹ نے نئے وزیراعظم مہندا راجا پاکشے کے خلاف آج بدھ کے روز تحریک عدم اعتماد منظور کر لی ہے۔ یہ قرارداد اقلیتی پارٹی پیپلز لبریشن فرنٹ نے پیش کی تھی۔ سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے سابق صدر راجا پاکشے کو گزشتہ ماہ وزیر اعظم مقرر کر دیا تھا۔ یہ ابھی واضح نہیں کہ آیا سیاسی بحران میں کمی ہوئی ہے۔

پارلیمان میں منظور ہونے والی اس تحریک کے بعد راجا پاکشے کو اپنے منصب سے یقینی طور پر مستعفی ہونا پڑے گا۔ اس عدم اعتماد کے بعد پاکشے کی تشکیل شدہ کابینہ بھی تحلیل ہو جائے گی۔ راجا پاکشے کی کابینہ کے ایک وزیر نے اجلاس اور عدم اعتماد کے حوالے سے کہا کہ یہ پارلیمانی روایات کے منافی ہے اور اس باعث عدم اعتماد بھی غیرقانونی ہے۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم رانیل وکرمے سنگھے کی یونائیٹڈ نیشنل پارٹی کے اراکین نے پارلیمانی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ایک رکن پارلیمان نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کی منظوری سے جمہوریت کو استحکام حاصل ہوا ہے۔ یونائیٹڈ نیشنل پارٹی کے رانیل وکرمے سنگھے نے منصبِ وزارت عظمیٰ سے اپنی برطرفی اور راجا پاکشے کی تعیناتی کو تسلیم نہیں کیا تھا۔

Sri Lanka, der Minister Mahinda Rajapaksa
پارلیمان میں منظور ہونے والی اس تحریک کے بعد راجا پاکشے کو اپنے منصب سے مستعفی ہونا پڑے گاتصویر: Getty Images/P.Bronstein

رواں برس ستائیس اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیا۔ اُس وقت صدر میتھری پالا سری سینا نے پارلیمنٹ کو معطل کر دیا تھا۔ بعد میں صدر نے پارلیمنٹ کو برخاست کرنے کے علاوہ قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ اگلے پارلیمانی انتخابات کے لیے پانچ جنوری کی تاریخ بھی مقرر کر دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان انتخابات  کا انعقاد بھی مشکل میں پڑ گیا ہے۔

 سپریم کورٹ نے دائر کردہ اپیل پر منگل تیرہ نومبر کو مختصر حکم سناتے ہوئے پارلیمنٹ کو اگلے ماہ تک اپنی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف سترہ اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔ ابتدائی کارروائی میں سری لنکا کی عدالت عظمیٰ نے پارلیمنٹ کی تحلیل کے صدارتی حکم پر عمل درآمد روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں سری لنکا کی خانہ جنگی کی تفصیلات