1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق جرمن صدر وائیسیکر کے بیٹے کا قتل

20 نومبر 2019

فرٹز فان وائیسیکر پر اس وقت خنجر سے حملہ کیا گیا، جب وہ برلن کے ہسپتال میں طبی موضوع پر ایک لیکچر دے رہے تھے۔ وہ سابق جرمن صدر ریشرڈ فان وائیسیکر کے بیٹے تھے۔ قتل کے محرکات فی الحال غیر واضح ہیں۔

https://p.dw.com/p/3TNS6
Deutschland Dr. Fritz von Weizsäcker SW
تصویر: picture-alliance/SCHROEWIG/E. Oertwig

مقامی پولیس نے بتایا ہے کہ فرٹز فان وائیسیکر کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا تھا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ بتایا گیا ہے کہ انسٹھ سالہ فان وائسیکر برلن کے شلوس پارک ہسپتال میں ایک لیکچر دے رہے تھے۔ وہ اسی ہسپتال میں سینیئر میڈیسن اسپیشلسٹ کے طور پر کام بھی کرتے ہیں۔

پولیس نے وہاں موجود افراد کے تعاون سے حملہ آور کو حراست میں لے لیا۔  پولیس نے بتایا کہ اس حملے میں وہاں پر موجود ایک شخص اور بھی زخمی ہوا۔ یہ اس محفل میں نجی طور پر شرکت کر رہا تھا۔ شلوس پارک ہسپتال میں باقاعدگی سے اس طرح کے لیکچر ہوتے رہتے ہیں اور ان میں ممبران کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی شریک ہو سکتے ہیں۔ اس تناظر میں پولیس  نے قتل کی تفتیش شروع کر دی ہے اور لیکچر میں موجود افراد کے بیان قلمبند کیے جا رہے ہیں۔

Ein Toter nach Messerstichen in Berliner Privatklinik
پولیس نے وہاں موجود افراد کے تعاون سے حملہ آور کو حراست میں لے لیاتصویر: picture-alliance/dpa/P. Zinken

فان وائسیکر کا شمار انتہائی تجربہ کار اور سینیئر ڈاکٹرز میں ہوتا ہے۔ وہ فرائی برگ، بوسٹن اور زیورش میں کام کرنے کے بعد 2005ء سے شلوس پارک کلینک برلن سے منسلک تھے۔ وہ سابق جرمن سربراہ مملکت ریشرڈ  فان وائیسیکر کے چار بچوں میں سے ایک تھے۔ ریشرڈ نے 1984ء سے 1994ء تک جرمن صدر کے عہدے پر فائز رہے تھے۔ 2015ء میں ان کا انتقال ہوا تھا۔ فری ڈیموکریٹک پارٹی ( ایف ڈی پی) کے سربراہ کرسٹیان لنڈنر نے وائسیکر کے قتل پر حیرت اور افسوس  اظہار کیا، '' میرا دوست فرٹز کو برلن میں قتل کر دیا گیا۔ ایک بہترین ڈاکٹر اور بہترین انسان‘‘۔

ع ا ⁄ ع ح (ڈی پی اے، اے ایف پی)