1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’روشنیاں، موسیقی، اور بو کاٹا‘: بسنت کی واپسی کا اعلان

بینش جاوید
19 دسمبر 2018

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے پتنگ بازی کے مشہور تہوار بسنت پر گزشتہ بارہ سال سے عائد پابندی کو ختم کرتے ہوئے اگلے سال فروری میں اس تہوار کے انعقاد کا اعلان کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3AMSC
Indien Unabhängigkeitstag Drachen Flash-Galerie
تصویر: AP

بسنت منائے جانے پر پابندی عائد کرنے کی ایک بڑی وجہ کیمیکل ڈور کا استعمال تھا جس کے باعث ہر سال کئی افراد کے زخمی اور ہلاک ہو جانے کی خبریں منظر عام آتی تھیں۔ پاکستانی صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ انہوں نے ایک کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کر دیا ہے جو کیمیکل مانجھے یا دیگر منفی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے ليے کام کرے گی۔

پاکستان میں ایک مرتبہ بھر بسنت کے تہوار کو منائے جانے کی اجازت نے کئی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔ ٹوئٹر پر بھی ہیش ٹیگ بسنت کافی دیر تک ٹرینڈ کرتا رہا۔ کالم نگار مہر تارڑ نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا،’’ ایک دن میں تین اچھی خبریں، پاکستان طالبان کے ساتھ مذاکرات میں مدد کرے گا، برٹش ائیر ویز نے پاکستان میں پرواز شروع کرنے کا اعلان کر دیا اور اب ہم سب فروری میں بسنت منائیں گے۔‘‘

اسی طرح ٹوئٹر کے ایک صارف علی ہاشمی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، ’’جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ مانجھے سے ہلاکتیں ہوتی ہیں انہیں یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ خواراک میں ملاوٹ بھی انسانوں کی جان لے لیتی ہے۔ بسنت پر پابندی عائد کر دینا مسئلے کا حل نہیں ہے۔‘‘

عاصمہ علی زین نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا، ’’ فروری موسیقی، روشنیوں اور بو کاٹا کی آوزوں کے بغیر نامکمل لگتا تھا۔ بسنت کی واپسی پتنگ بنانے والے چھوٹے کاروباروں کے لیے بھی منافع بخش فیصلہ ثابت ہوگا۔‘‘

ایک اور صارف شیخ سلیم احمد نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،’’ حکومت کو چاہیے کہ کیمکل دوڑ استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے ورنہ کئی معصوم افراد کی جانوں کو خطرہ ہوگا۔‘‘