1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روانڈا میں نسل کشی، بیس برس بیت گئے

شامل شمس8 اپریل 2014

بیس برس قبل افریقی ملک روانڈا میں وسیع پیمانے پر نسل کشی کے واقعات رونما ہوئے تھے جس میں قریباً دس لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بیس برس بعد روانڈا کے شہریوں نے شمعیں جلا کر مرنے والوں کو یاد کیا۔

https://p.dw.com/p/1BdVo
Ruanda Genozid Gedenkfeier 07.04.2014 Zuschauer
تصویر: Getty Images

پیر کے روز دھیمی موسیقی اور ہلکی بارش کے دوران روانڈا کے ہزاروں شہری دارالحکومت کگالی کے نیشنل اسٹيڈیم میں جمع ہوئے۔ صدر پال کاگامے نے پہلی موم بتی روشن کی اور اس موم بتی کو ایک شخص سے دوسرے کو منتقل کیا گیا۔ یوں روانڈا کے باسیوں نے بیس برس قبل نسل کشی میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے لاکھوں افراد کو یاد کیا۔

گریس کالیگروا نامی معمر خاتون، جنہوں نے روانڈا کے ہولناک نسل کش واقعات میں اپنے خاندان کے کئی افراد کو کھو دیا تھا، خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہتی ہیں: ’’دوسرے لوگوں کے ساتھ ہونا اچھا لگ رہا ہے۔ سب کا ایک ساتھ جمع ہونا اچھا لگ رہا ہے۔‘‘

پیر کی صبح سرکاری سطح پر نسل کشی میں ہلاک ہونے والے افراد کو یاد کیا گیا۔ سربراہ ممالکت نے تقریر کی اور بیس برس قبل بچ جانے والے افراد نے خوں ریز واقعات کو بیان کیا۔ اس موقع پر بہت سے افراد فرط غم اور شدت جذبات کے باعث آب دیدہ ہو گئے۔ بعض دھاڑیں مار کر رونے لگے تو بعض چلانے لگے۔ طبی عملے نے ان افراد کو امداد فراہم کی۔

اس موقع پر ایک تیس سالہ شخص کا کہنا تھا، ’’یہ بہت اہم ہے کہ جو ہوا اس کو یاد کیا جائے، مگر ایسا کرنا آسان نہیں ہے۔ اس وقت کی بے شمار یادیں لوٹ آتی ہیں۔‘‘

چھ اپریل انیس سو چورانوے کو روانڈا میں ہوتو اور توتسی قبائل کے درمیان قتل عام کا آغاز ہوا تھا۔ یہ قتال تین ماہ تک جاری رہا، جس دوران دس لاکھ کے قریب افراد ہلاک کر دیے گئے تھے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بھی اس نسل کشی کو روکنے میں ناکام رہے تھی۔ اس نسل کشی کا خاتمہ صدر کاگامے کے حامی عسکریت پسندوں نے کیا تھا۔ کاگامے کی سربراہی میں لڑنے والے عسکریت پسندوں نے جولائی 1994ء میں روانڈا کے دارالحکومت کیگالی پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد ہوتو قبائل کی حمایت یافتہ حکومت فرار ہو کر ہمسایہ ملک چلی گئی تھی۔ اس وقت سے صدر کاگامے روانڈا پر مضبوطی سے حکومت کر رہے ہیں۔

روانڈا کی حکومت نے نسل کشی کے دوران ہلاک ہونے والوں کی یاد میں ایک ہفتے کا سوگ منانے کا علان کیا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید