دنیا کے مشہور ترین باورچی ایشیا کا رخ کر رہے ہیں
14 مارچ 2011دنیا کے مشہور باورچیوں کا رخ اب یورپ کی جانب نہیں ہے بلکہ اب وہ ایشیا میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہے ہیں۔ دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے یہ مشہور و معروف باورچی اب زیادہ تر ٹوکیو اور سنگاپور میں دکھائی دیتے ہیں۔ یا تو ان شیفس نے خود اپنے ریستوران کھولے ہیں یا بہت سے ریستوران ان سے موسوم ہیں۔
پہلے کبھی تھری اسٹار ریستورانوں کے حوالے سے پیرس مشہور تھا لیکن اب اس معیار کے زیادہ تر ریستوران ٹوکیو میں موجود ہیں۔ اسی طرح سنگاپور، جو پہلے صرف ایشین کھانوں کے لیے شہرت رکھتا تھا، اب یورپ کے اسٹار باورچیوں کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
فرانس کے مشہور شیف ژوئیل روبوخوں، امریکہ کے وولفگانگ پک اور آسٹریلیا کے ٹیٹسویا واکوڈا دنیا بھر میں ٹیلی وژن پر دکھائے جانے والے کُکّنگ شوز میں شرکت کر چکے ہیں۔ واکوڈا کا کہنا ہےکہ کھانے پینے کے حوالے سے سنگاپور گزشتہ چند برسوں میں ایک نئے انداز سے سامنے آیا ہے:’’میرے بہت سے دوست صرف ریستورانوں کی وجہ سے ہی سنگاپور جانے کی بات کرتے ہیں۔‘‘
سیاح صرف مختلف انواع کے کھانوں اور اس شعبے کے بڑے بڑے ناموں کی وجہ سے سنگاپور کا رخ نہیں کر رہے ہیں بلکہ اصل وجہ اس ملک میں قائم کسینو ہیں۔ گزشتہ برس ہی یہاں دو وسیع و عریض کسینو کھلے ہیں۔
دنیا بھر سے ہر ماہ تقریباً ایک ملین سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق صرف کھانے پینے کے شعبے نے 2010ء میں سنگاپور کو تقریباً ڈیڑھ ارب امریکی ڈالر کا فائدہ پہنچایا ہے۔
ریستورانوں کے شعبے میں مہارت رکھنے والے ایک بین الاقوامی ادارے نے بتایا ہے کہ ان کے بہت سے صارفین تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں کی وجہ سے ایشیائی ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔ مشیلن نامی جریدے کی تازہ اشاعت کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہے کہ تھری اسٹار ریستورانوں کے حوالے سے جاپان اور فرانس برابر آ گئے ہیں۔ جریدے کے مطابق ٹوکیو اپنا معیار دن بہ دن بہتر کرتا جا رہا ہے۔ ٹوکیو میں آجکل اس نوعیت کے 14ریستوران ہیں جبکہ پیرس میں تھری اسٹار ریستورانوں کی تعداد 10ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : امجد علی