1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’دماغ منجمد کرائیے‘ ایک نئی زندگی کی امید

17 جنوری 2020

روس میں ایک کمپنی مرنے والوں کا دماغ منفی 196 ڈگری پر منجمد کر دیتی ہے تاکہ مستقبل میں اگر ایسی کوئی ٹیکنالوجی تیار ہو جائے، جو یہ دماغ دوبارہ فعال بنا سکے تو مریض کو دوبارہ زندگی مل جائے۔

https://p.dw.com/p/3WLXc
Kryogenik
تصویر: imago/Science Photo Library

الیکسائی ورونینکوف نے 70 برس کی عمر میں فوت ہو جانے والی اپنی والدہ کا دماغ منجمد اور ذخیرہ کروا دیا ہے۔ وہ اب اس سائنسی پیش رفت کے انتظار میں ہے، جب سائنس اس کی والدہ کو دوبارہ زندہ کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

روسی کمپنی کریو روس ماسکو کے نواح میں مائع نائیٹروجن سے بھرے کئی میٹر اونچے میناروں میں یہ دماغ اور انسانی جسم ذخیرہ کر دیتی ہے۔

منفی 196 ڈگری سینٹی گریڈ یا منفی 320 ڈگر فارن ہائیٹ پر لاشوں اور دماغوں کو منجمد کر کے رکھ چھوڑنے کے درپردہ دعویٰ یہ ہے کہ اس طرح لاشیں محفوظ رہیں گی اور ایک روز انہیں دوبارہ زندہ کر لیا جائے گا، مگر فی الحال سائنس کے پاس ایسے شواہد موجود نہیں ہیں، جو ان دعووں کو حقیقت قرار دے سکیں۔

ناسا کے انٹرن نے دو سورج والی دنیا دریافت کر لی

انسانی اعضاء والے جانوروں کی تیاری کی اجازت دے دی گئی

الیکسائی ورونینکوف تاہم پرامید ہیں اور خود بھی مرنے کے بعد اپنی لاش اور دماغ منجمد کروانا چاہتے ہیں، ''میں نے ایسا اس لیے کیا کیوں کہ ایک تو یہ تنصیب ہمارے بہت قریب تھی اور میں نے سوچا کہ فقط اسی طرح یہ امکان ہے کہ میں اپنی والدہ سے مستقبل میں دوبارہ مل سکوں۔‘‘

دوسری جانب روس کی اکیڈمی آف سائنسز سوڈو سائنس کمیشن کے سربراہ اویگنی الیگزنڈروف کا کہنا ہے، ''یہ ایک سراسر تجارتی شے ہے جس کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''ایک خام خیالی ہے جو لوگوں کو مرنے کے بعد زندہ کرنے اور ایک ابدی زندگی کی امید سے جڑی ہے۔‘‘

کریو روس کمپنی کی ڈائریکٹر والیریا ودالووا نے سن 2008 میں اپنے مر جانے والے کتے کو اسی طریقے سے منجمد کروا دیا تھا۔ ودالووا کا کہنا ہے، ''ایک روز انسان ایسی ٹیکنالوجی تیار کر لے گا کہ مردوں کو زندہ کیا جا سکے۔ ظاہر ہے ایسی ٹیکنالوجی تیار کر لیے جانے کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔‘‘

کریو روس کمپنی کے مطابق بیس ممالک سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے مرنے کے بعد اپنے اجسام اسی طریقے سے منجمد اور ذخیرہ کرنے کی درخواستیں دے رکھی ہیں۔

انسان کی عمر کے ایک سو برس

روسی ادارہ برائے شماریات کے مطابق روس میں اوسط ماہانہ تنخواہ سات سو ساٹھ امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ یہ کمپنی روسی باشندوں سے مکمل جسم منجمد اور ذخیرہ کرنے کے لیے چھیس ہزار ڈالر اور صرف دماغ ذخیرہ کروانے کے لیے پندرہ ہزار ڈالر طلب کرتی ہے، غیر روسی باشندوں کے لیے اور زیادہ ہے۔

سن 2005 میں یہ کمپنی قائم کی گئی تھی اور اس کا مقابلے میں فقط دو کمپنیاں ہیں، جو اس سے بھی پہلے سے یہ کام کر رہی ہیں۔ تاہم روس اور ملحقہ ممالک میں کریو روس اس طرز کی واحد کمپنی ہے۔

ورونینکوف کا کہنا ہے کہ ایک روز سائنس ایسی ٹیکنالوجی تیار کر لے گی، جس کے ذریعے دماغ کو مصنوعی اجسام کے ساتھ جوڑا جا سکے گا اور اس طرح ان کی والدہ دوبارہ زندہ ہو سکیں گے۔

کریو روس کی ڈائریکٹر ادالووا کا کہنا ہے اپنے مرنے والے عزیزوں کے لیے اتنے پیسے دینا یہ واضح کرتا ہے کہ کوئی اپنے ان پیاروں سے کتنی محبت کرتا ہے۔

ع ت، ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)