1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دل کی بیماریوں اور نمک کا آپس میں تعلق

25 مئی 2024

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق یورپ میں 40 فیصد اموات کی وجہ دل کی بیماریاں ہیں۔ یورپی باشندوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے کھانوں اور مشروبات میں نمک کی مقدار کم کر دیں۔

https://p.dw.com/p/4fwdZ
ہر تین میں سے ایک بالغ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور زیادہ تر کیسز میں اس کی وجہ زیادہ نمک کا استعمال ہے
ہر تین میں سے ایک بالغ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور زیادہ تر کیسز میں اس کی وجہ زیادہ نمک کا استعمال ہےتصویر: Benis Arapovic/Zoonar/picture alliance

ایک دن میں 10 ہزار اموات سالانہ بنیادوں پر چالیس لاکھ بنتی ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی یورپ برانچ کے ڈائریکٹر ہانس کلوگے نے ایک بیان میں کہا، ''اگر سن 2030 تک نمک کی مقدار کے استعمال میں 25 فیصد تک کمی کا ہدف مکمل ہو جاتا ہے تو دل کی بیماریوں میں کمی واقع ہو گی اور اس طرح کم از کم نو لاکھ جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔‘‘

جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق یورپ میں 30 سے 79 سال کی عمر کے ہر تین میں سے ایک بالغ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور زیادہ تر کیسز میں اس کی وجہ زیادہ نمک کا استعمال ہے۔

ہر تین میں سے ایک بالغ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور زیادہ تر کیسز میں اس کی وجہ زیادہ نمک کا استعمال ہے
ہر تین میں سے ایک بالغ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور زیادہ تر کیسز میں اس کی وجہ زیادہ نمک کا استعمال ہےتصویر: Magicmine/Zoonar/picture alliance

ڈبلیو ایچ او کے مطابق یورپی خطے کے 53 میں سے 51 ممالک میں پراسس شدہ کھانوں اور سنیکس کی وجہ سے روزانہ نمک کے استعمال کی اوسط مقدار تجویز کردہ مقدار سے کہیں زیادہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق یومیہ زیادہ سے زیادہ پانچ گرام نمک استعمال کرنا چاہیے۔ یہ مقدار چائے کی چھوٹے چمچ میں آ جانے والے نمک کے برابر بنتی ہے۔

گوشت خوروں کے لیے بُری خبر

ڈبلیو ایچ او کی اس تازہ رپورٹ کے مطابق، ''زیادہ نمک کا استعمال بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے، جو دل کی بیماریوں، جیسے کہ دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔‘‘

اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دنیا میں بلڈ پریشر ایسی بیماری کا سب سے تیزی سے پھیلاؤ یورپ میں ہو رہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی یورپ سے متعلق اس رپورٹ کے مطابق اس خطے کے مردوں میں خواتین کے مقابلے میں دل کی بیماریوں سے مرنے کے امکانات تقریباً 2.5 گنا زیادہ ہیں۔

ایک جغرافیائی تقسیم بھی ہے۔ مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا میں دل کی بیماریوں سے مرنے کا امکان مغربی یورپ کے مقابلے میں تقریباً پانچ گنا زیادہ ہے۔

ا ا / ع ت (اے ایف پی)

’خاموش قاتل‘ سے نمٹنا اب مشکل نہیں رہا