خواتین کی ترقی: پاکستان دوسرا بدترین ملک
19 دسمبر 2018عالمی اقتصادی فورم کی اس رپورٹ کے مطابق پاکستان، مصر، سعودی عرب اور یمن نے خواتین کی ترقی کے حوالے سے دنیا بھر میں سب سے خراب کارکردگی دکھائی ہے۔ ان ممالک میں دفاتر اور دیگر اداروں میں بہت کم خواتین سربراہان ہیں۔ جنوبی ایشا میں پاکستان خواتین کی ترقی کے حوالے سے سب سے نچلے مقام پر ہے۔ اس خطے میں بنگلہ دیش اور سری لنکا خواتین کی ترقی کے اعتبار سے اولین پوزیشن پر ہیں۔
اس رپورٹ پر اپنا تجزیہ دیتے ہوئے خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانی والی عائشہ سروری نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،'' پاکستانی اداروں میں خواتین سربراہان آپ کو شاذ و نادر ہی نظر آئیں گی۔ پاکستانی خواتین کو کئی وجوہات کی وجہ سے ترقی نہیں دی جاتی، ان میں سے ایک وجہ ایک خاتون کا ماں بننا ہے۔ اس وجہ سے اکثر خواتین کو عارضی یا مستقل طور پر اپنا کام چھوڑنا پڑتا ہے۔‘‘
پاکستان میں ٹیلی کیمونیکیشن کی ایک بین الاقوامی کمپنی میں ڈائریکٹر کمیونیکیشنز کے عہدے پر کام کرنے والی عائشہ سروری نے بتایا کہ خواتین کو کام میں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت کام کرنے والی خواتین کے حقوق کا تحفظ کرے۔ سروری کی رائے میں سماجی سطح پر بھی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بچے کی نگہداشت اور پرورش ماں اور باپ دونوں کی ذمہ داری ہونی چاہیے۔
عالمی اقتصادی فورم کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے کل 149 ممالک میں سے صرف 17 ممالک میں خواتین ریاستی سربراہ ہیں۔ اوسط 24 فیصد خواتین پارلیمانی رہنما ہیں جبکہ کل وزراء میں سے صرف 18 فیصد خواتین ہیں۔