1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حنیف عباسی بھی جیل گئے

22 جولائی 2018

ایک پاکستانی عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور مسلم لیگ نون کے اہم رہنما حنیف عباسی کو کرپشن کے ایک مقدمے میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/31sMu
Pakistan Wahlen 2018
تصویر: DW/I. Jabeen

سیاسی مبصرین حنیف عباسی کی سزا سنائے جانے کو بھی 25 جولائی کے عام انتخابات سے قبل مسلم لیگ نون کے خلاف جاری سیاسی نوعیت کے اقدامات کا ایک حصہ قرار دے رہے ہیں۔ وہ راولپنڈی کے ایک حلقے سے امیدوار بھی تھے۔

پنجاب میں مسلم لیگ ن کے ارکان کے خلاف قریب سترہ ہزار مقدمات

نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو گرفتار کر لیا گیا

حنیف عباسی کو ہفتے کی شب سزا سنائی گئی۔ ان پر ایفیڈرین کیمیکل سے متعلق بدعنوانی کا مقدمہ گزشتہ آٹھ برس سے چل رہا تھا۔ فیصلے سنائے جانے کے وقت حنیف عباسی عدالت میں موجود تھے اور انہیں اسی وقت حراست میں لے کر جیل منتقل کر دیا گیا۔ تاہم انہوں نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کیا ہے۔

اس فیصلے کے تناظر میں مسلم لیگ نواز کے موجودہ صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ حنیف عباسی کو ’سیاسی بنیادوں پر سزا‘ سنائی گئی ہے تاکہ انتخابات میں ان کی جماعت کی مہم کو نقصان پہنچایا جا سکے۔

حالیہ کچھ عرصے میں مسلم لیگ نواز کے متعدد رہنماؤں کو کرپشن کے الزامات کے تحت نااہل قرار دیا جا چکا ہے یا سزائیں سنائی گئی ہیں۔ گزشتہ برس نواز شریف کو بھی نااہل قرار دیتے ہوئے ان سے وزارت عظمیٰ کا قلم دان واپس لے لیا گیا تھا، جب کہ بعد میں انہیں پارٹی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار دیا گیا تھا۔

 چند روز قبل پاکستان کی ایک عدالت نے سابق نا اہل وزیراعظم نواز شریف انہیں دس برس قیدِ بامشقت کی سزا سنا دی تھی، جب کہ ان کی بیٹی مریم نواز کو بھی سات برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ نواز شریف کو سزا اس وقت سنائی گئی تھی، جب وہ لندن میں تھے، تاہم یہ دونوں رہنما 13 جولائی کو واپس پہنچے، جس کے بعد انہیں اڈیالا جیل منتقل کر دیا گیا۔

پاکستان مسلم لیگ نون کی ریلی، لوگ کیا کہتے ہیں

25 جولائی کے عام انتخابات کی وجہ سے فوج اور سابقہ حکم ران جماعت کے درمیان تناؤ میں شدید اضافہ دیکھا گیا ہے۔ مسلم لیگ نواز کا موقف ہے کہ ملکی فوج انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش میں ہے اور اس سلسلے میں ملک کے اداروں پر دباؤ ڈال کر سیاسی نوعیت کے اقدامات میں ملوث ہے۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق پاکستانی فوج شریف خاندان کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے تمام تر اقدامات کی رہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ یہ جماعت کسی صورت پارلیمانی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو پائے۔

ع ت، ع ح (ڈی پی اے)