1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمایشیا

جوہر ٹاؤن دھماکا بھارت نے کروایا، پاکستان کا الزام

4 جولائی 2021

پاکستان نے چند روز پہلے لاہور میں ہونے والے دھماکے میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کا ہاتھ تھا۔ پاکستان کے مطابق ماسٹر مائنڈ بھارت کا شہری ہے۔

https://p.dw.com/p/3w0fJ
Pakistan I Tödliche Explosion in einem Wohngebiet in Lahore
تصویر: Mohsin Raza/REUTERS

پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے اسلام آباد میں اتوار کے روز پریس کانفرس کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے بم دھماکے کا ماسٹر مائنڈ ایک بھارتی شہری ہے اور اس کے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ساتھ واضح رابطے ہیں۔

بھارت کی جانب سے ابھی تک اس پاکستانی الزام کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ پاکستان ماضی میں بھی مختلف بم دھماکوں کی ذمہ داری ہمسایہ ملک بھارت پر عائد کرتا آیا ہے، جس کی بھارت کی طرف سے سختی سے تردید کی جاتی ہے۔

'ٹھوس شواہد موجود ہیں‘

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں تئیس جون کو جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے مکان کے نزدیک ایک کار بم دھماکا ہوا تھا، جس میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم چوبیس افراد زخمی ہو گئے تھے۔ اس دھماکے کی وجہ سے بارہ کاروں اور سات گھروں کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔

پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم چوبیس افراد زخمی ہو گئے تھے
پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم چوبیس افراد زخمی ہو گئے تھےتصویر: Mohsin Raza/REUTERS

قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا کہ ان کے پاس اس حوالے سے واضح شواہد موجود ہیں اور حکومت پاکستان یہ شواہد بین الاقوامی برادری کو بھی پیش کرے گی۔ ان کا کہنا تھا، ''ہمارے پاس ٹھوس شواہد اور انٹیلی جنس موجود ہیں، ان میں وہ مالی اور ٹیلی فون ریکارڈز  بھی شامل ہیں، جو ان دہشت گردوں کی بھارتی پشت پناہی کی نشاندہی کرتے ہیں۔‘‘

مبینہ حملہ آوروں میں ایک افغان شہری

پاکستانی حکام نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک آڈیو پیغام بھی سنوایا، جس میں مبینہ حملہ آور  ایک دوسرے سے گفتگو کرتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں۔ مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ جس دن حملہ ہوا، اس دن پاکستانی اداروں اور ان کے تفتیشی نیٹ ورکس پر منظم انداز میں ہزاروں سائبر حملے کیے گئے، جن کا مقصد تفتیش کے عمل کو سست کرنا اور ملزمان کو فرار ہونے کا موقع فراہم کرنا تھا۔ پاکستان نے اِن سائبر حملوں کا الزام بھی بھارت پر ہی عائد کیا ہے۔

پاکستانی حکام کے مطابق جوہر ٹاؤن بم حملے کے اُن تمام ملزمان کو پکڑ لیا گیا ہے، جو پاکستان میں موجود تھے
پاکستانی حکام کے مطابق جوہر ٹاؤن بم حملے کے اُن تمام ملزمان کو پکڑ لیا گیا ہے، جو پاکستان میں موجود تھےتصویر: Mohsin Raza/REUTERS

پاکستانی حکام کے مطابق جوہر ٹاؤن بم حملے کے اُن تمام ملزمان کو پکڑ لیا گیا ہے، جو پاکستان میں موجود تھے۔ پاکستانی حکام نے میڈیا کے سامنے ان ملزمان کے نام بھی پیش کیے، جن کو پکڑا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والے ایک ملزم عید گل کا تعلق افغانستان سے بتایا گیا ہے۔ لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار ہونے والا ملزم ڈیوڈ پیٹر پال کراچی کا رہنے والا ہے۔

لاہور میں کار بم دھماکے کا مشتبہ مرکزی ملزم گرفتار کر لیا گیا

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے  مقامی ٹیلی وژن چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے بھارت کو جوابدہ بنائے کہ وہ خطے میں ایسا کیوں کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''بھارت دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ اگر دنیا اب بھی خاموش رہی تو اس کا مطلب ہو گا کہ اس کی امن میں کوئی دلچسپی نہیں۔‘‘

قبل ازیں آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ دھماکے میں تقریباﹰ دس افراد ملوث ہیں جبکہ گاڑی کی مرمت کرنے والے افراد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے ماسٹر مائنڈ افراد کی شناخت مکمل ہو چکی ہے۔