1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنسی جرائم کے خلاف احتجاجی کارروان نے اپنا سفر شروع کر دیا

22 دسمبر 2018

بھارت میں جنسی زیادتی کرنے والے مجرمان کو جلد سزا دینے کا مطالبہ لے کر ایک احتجاجی قافلہ نئی دہلی کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔ اِس احتجاجی قافلے نے اپنے سفر کا آغاز ممبئی شہر سے کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3AXOq
Indien Mandsaur - Proteste nach Vergewaltigung
تصویر: Getty Images/AFP/C. Khanna

جنسی زیادتی کے مجرمان کو عدالتوں میں جلد سے جلد سزائیں سنانے کا مطالبہ لے کر احتجاجی قافلے میں شریک سینکڑوں افراد نے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔ اس قافلے کے شرکاء ملکی دارالحکومت نئی دہلی پہنچ کر حکام بالا پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کریں گے کہ جنسی استحصال کے ملزمان کے مقدمات پر کارروائی جلد کی جائے اور جج صاحبان فیصلے جلد سے جلد کریں۔

دوسری جانب نئی دہلی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق سن 2007 سے سن 2016 کے دوران خواتین کے خلاف جرائم میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ايسے جرائم تراسی فیصد تک بڑھ گئے ہيں۔ ان اعداد و شمار کے مطابق بھارت کے طول و عرض میں ہر گھنٹے میں چار خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا جاتا ہے۔

Indien Protest gegen Vergewaltigung
احتجاجی قافلے کا سفر اگلے سال یعنی سن 2019 کے مہینے فروری کے آخر میں اختتام پذیر ہو گاتصویر: AFP/Getty Images/S. Hussain

ممبئی سے شروع ہونے والے قافلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ راستے میں آنے والے شہروں اور قصبات میں بھی جنسی زیادتی و استحصال کے خلاف آگہی کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان منتظمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کے معلومہ واقعات کا معاملہ تو عدالتوں تک پہنچتا ہے جب کہ کئی خواتین ریپ کے بعد معاشرتی بدنامی کے خوف کے تحت چپ چاپ زندگی بسر کر دیتی ہیں۔

حکومتی ریکارڈ کے مطابق سن 2015 میں پینتیس ہزار جنسی زیادتی کے واقعات پولیس کو رپورٹ کیے گئے۔ ان میں سے صرف سات ہزار ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں اور بقیہ افراد عدم ثبوتوں اور ناکافی شواہد کی بنیاد پر رہا کر دیے گئے۔ یہ حیران کن حقیقت ہے کہ بھارت میں گزشتہ تین برسوں میں ریپ کے واقعات میں چالیس فیصد اضافہ بتایا جاتا ہے۔

اسی قافلے میں شریک ایک خاتون سومہت سنگھ سوڈھی نے بتایا کہ اس کی چار برس کی بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے اور وہ ابھی تک اُس صدمے سے باہر نہیں نکل سکی ہے۔ سوڈھی کی بیٹی کے ساتھ ریپ کا واقعہ رواں برس جون میں ہوا تھا۔ وہ بھی اپنی بیٹی کے ملزموں کے لیے عدالت سے انصاف کا مطالبہ کرنے کی خاطر ممبئی سے نئی دہلی روانہ ہونے والے قافلے میں شامل ہے۔

Indien - Kinderheirat
بھارت میں گزشتہ تین برسوں میں ریپ کے واقعات میں چالیس فیصد اضافہ بتایا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/P. Hatvalne

اس قافلے کا انتظام ایک ایڈووکیسی گروپ راشٹریہ گرائما ابھییان یا نیشنل پرائڈ موومنٹ نے کیا ہے۔ اس قافلے کے شرکاء بسوں کے ذریعے نئی دہلی تک کا سفر مختلف مقامات پر پڑاؤ ڈالتے ہوئے مکمل کریں گے۔ ان کی کوشش ہے کہ راستے میں بھی منتظمین مختلف شہروں اور قصبات کے انتظامی اہلکاروں اور کمیونٹی ورکروں کے ساتھ میٹنگیں کرتے ہوئے انہیں قائل کریں کہ جنسی زیادتی کے خلاف آواز پوری شدت کے ساتھ بلند کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

یہ قافلہ ممبئی سے تقریباً دس ہزار کلومیٹر کی مسافت طے کرنے کے بعد نئی دہلی پہنچے گا۔ یہ سفر اگلے سال یعنی سن 2019 کے مہینے فروری کے آخر میں اختتام پذیر ہو گا۔