1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جلد کا رنگ نہیں دل دیکھو‘

18 جولائی 2018

لبنان پہنچنے والا سوڈانی مہاجر کسی سیاحتی ساحل پر جائے، تو داخل نہیں ہونے دیا جاتا، کبھی لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ صفائی والا ہے اور اسے کوئی کرایے پر گھر بھی نہیں دیتا۔ ان تمام مسائل کی وجہ صرف اس کی جلد کا رنگ ہے۔

https://p.dw.com/p/31dT7
Syrien Damsakus UN Hilfslieferung
تصویر: WFP/Hussam Al Saleh

لبنان میں مقیم سوڈانی مہاجر عبداللہ آفندی کو زندگی کے قریب ہر ہر شعبے میں جلد کے رنگ کی وجہ سے تفریق اور عدم مساوات کے معاملات کا سامنا ہے اور اب اس نے ان مسائل کا مقابلہ کرنے اور نادرست رویوں سے لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔

انہوں نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چیت میں کہا کہ انہوں نے اسی مقصد کے لیے ایک ریڈیو شو میں حصہ لیا، جس میں سوڈان، ایتھوپیا، صومالیہ اور فلپائن جیسے ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کو مدعو کیا جاتا ہے۔ لبنان میں اس نوعیت کا یہ پہلا ریڈیو پروگرام ہے۔

کن فلمی میلہ لبنانی فلم ساز نے بھی لوٹ لیا

شام محفوظ نہیں، مہاجرین واپس نہیں جا سکتے

انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام میں ان کی شرکت کا مقصد لبنان کے لوگوں کو یہ سمجھانا تھا کہ وہ تارکین وطن کے حوالے سے برداشت، تکریم اور عزت کا رویہ رکھیں۔ تارکین وطن کے حقوق سے متعلق مقامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ لوگوں میں تارکین وطن سے متعلق برداشت اور تکریم کا فقدان ہے۔

تھامس روئٹرز فاؤنڈیشن سے بات چیت میں عبداللہ آفندی نے کہا، ’زیادہ تر لبنانی سمجھتے ہیں کہ سوڈان سے تعلق رکھنے والے لوگ صفائی والے ہیں یا مزدور ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنی سوچ بدلیں۔‘‘

27 سالہ آفندی سات برس قبل مغربی سوڈان کے دارفور خطے سے لبنان پہنچا تھا۔ سن 2003 میں دارفور کے خطے میں مسلح تنازعے کی وجہ سے لاکھوں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑتی تھی۔

آفندی لبنان میں ایک ریستوران میں کام کرتا ہے اور بیروت میں ایک رہائشی عمارت میں دیکھ بھال سے متعلقہ کام سے بھی پیسے کما کر اپنی زندگی گزار رہا ہے۔

آفندی کی کہانی تارکین وطن سے متعلق اس خصوصی ریڈیو پروگرام میں اب تک نشر ہونے والے متعدد دیگر مہاجرین کے سلسلے کا حصہ ہے۔ لبنان میں معروف انڈیپنڈنٹ ریڈیو تارکین وطن کو اپنے پروگرام میں مدعو کر کے ان کی ثقافت، کھانوں اور لبنان میں درپیش مسائل سے متعلق تفصیلی بات چیت لوگوں تک پہنچاتا ہے۔

اس پروگرام میں آفندی کے ساتھ دیگر دو سوڈانی تارکین وطن کو بھی مدعو کیا گیا، جب کہ لبنان میں تعینات سوڈانی سفیر کا ایک انٹرویو بھی چلایا گیا، جس میں سفیر سے انسانی حقوق کی صورت حال پر بات چیت کی گئی تھی۔

ع ت، ع س (روئٹرز)