1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جب پاکستتانی اور بھارتی امریکا میں ایک ہوگئے

19 اگست 2019

امریکی رياست ٹيکساس کے شہر ڈيلس ميں پاکستانی اور بھارتی نژاد امریکیوں نے مل کر جشن يوم آزادی منايا۔ منتظمین کے بقول آج کل کے حالات میں انسانیت کے رشتے کو فروغ دینا اور بھی ضروری ہوگیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3O6fE
تصویر: DW/ Mona Kazim

تقريب کے آغاز ميں انساني حقوق اور اسکی اہميت پر گفتگو ہوئی۔ شرکا نے دونوں ملکوں کی تہذيب اور کلچر پر روشنی ڈالی۔ ممبئی سے تعلق رکھنے والے بھارتی نژاد امريکی فيروز سمدانی کا کہنا تھا کہ "ہم امريکا کو اپنا گھر کہتے ہيں اور ہم دنيا کو دکھانا چاہتے ہيں کہ يہاں ہم انڈين يا پاکستانی نہيں ہم ايک ہيں اورہم اپنی خوشياں اور غم بانٹتے ہيں۔"

کراچی سے حال ہی ميں ڈیلس آ کر بسنے والے محمد ثاقب نے کہا کہ ميڈيا حالات کو بہت منفی انداز ميں پيش کرتا ہے۔ اپنے دفتر ميں وہ واحد پاکستانی ہيں اور ان کی باقی ٹيم کا تعلق بھارت سے ہے۔ "شروع ميں میں سمجھا کہ ساتھ کام کرنا مشکل ہو گا مگر ہمارے درمیان کوئی مسئلہ نہيں۔"

محفل میں موجود ايک خاتون جو ہيوسٹن سے آئی تھيں، اپنے لمبے گلابی لباس اور سنہری ٹوپی کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکزبنی رہيں۔ وہ بہت فخر سے اپنا تعارف "انڈو پاک" کی حيثيت سے کراتی نظر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ انڈو پاک کے خطہ سے تعلق رکھتی ہيں اور اسی شناخت سے پہچانی جانا چاہتی۔

سارہ فيما شاہ گوری نے کہا، "اس قسم کی تقريبات بہت ضروری ہوتی ہيں کيونکہ ہماری تعداد اتنی ہے کہ اگرہم مل جائيں تو ايک دوسرے کو بہت مضبوط کر سکتے ہيں۔ انہوں نے مذید کہا کہ ’’جب کشمير کی آزادی کی بات ہو تو بلوچستان کے حقوق کی بات بھی ہونی چاہيۓ اور کشميريوں کويہ حق ہونا چاہيۓ کہ وہ خود یہ فيصلہ کريں کہ وہ کيا چاہتے ہيں۔"

USA Dallas Inder und Pakistanis feiern Unabhängigkeitstag
تصویر: DW/ Mona Kazim

محفل کے منتظم سلمان عابدی کا کہنا تھا کہ ہمارا ہميشہ سے ارادہ تھا کہ پاکستانی اور بھارتی ڈيلس ميں مل کر جشن آزادی منائيں۔ لیکن انہوں نے کہا، ’’آج کل کے پيچيدہ حالات ميں امن اور بھائی چارے کا پيغام جانا اور بھی ضروری ہو گيا ہے۔ ايک وقت آئے گا جب ہم ساتھ مل کر چليں گے۔"

اس تقریب کا انتظام "سوچ نيوز آف ڈيلس" نے کيا تھا۔ تقريب ميں موجود لوگوں نے ’اوپن مائک‘ پر امن اوربھائی چارے کے پيغام دیے اور کہا کہ اپنے وطن سے دور ہم امن کے سفير ہيں۔

تقريب ميں پاکستان اور بھارت کے علاوہ بنگلہ ديش، ايران اور نيپال سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی موجود تھے۔ ايران سے تعلق رکھنے والی ننوش خاجاہ زادے نے بھارت اور پاکستان کو مختلف پھولوں سے تشبيہ ديتے ہوۓ کہا کہ، "باغ تب ہی خوبصورت لگتا ہے جب وہاں ہر قسم کے پھول ہوں۔ ہم سب مختلف ہيں مگريہی ہماری خوبصورتی ہے۔"

 

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید