1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپانی طالبہ کا گینگ ریپ: تین بھارتی مجرموں کو سزائے قید

مقبول ملک4 ستمبر 2015

بھارت کی ایک عدالت نے تین ایسے مجرموں کو بیس بیس سال سزائے قید سنا دی ہے، جن پر یہ الزام ثابت ہو گیا تھا کہ وہ فروری میں بھارت کے سیاحتی دورے پر آئی ہوئی ایک جاپانی طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے مرتکب ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/1GRAK
ایک نوجوان بھارتی طالبہ کا خواتین پر جنسی حملوں کے رجحان کے خلاف احتجاج، فائل فوٹوتصویر: Getty Images/N. Seelam

بھارت کی مغربی ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور سے جمعہ چار ستمبر کو ملنے والی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ان مجرموں کے خلاف اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جے پور کی ایک عدالت نے کہا کہ ان کے خلاف لگائے گئے یہ الزامات ثابت ہو گئے تھے کہ انہوں نے جے پور ہی میں سیاحتی دلچسپی کے مقامات کی سیر کو آنے والی ایک نوجوان جاپانی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔

غیر ملکی سیاحوں کے لیے بہت پرکشش سمجھے جانے والے بھارتی شہروں میں جے پور بھی شامل ہے۔ ان تینوں مجرموں نے اس سال فروری میں جس جاپانی طالبہ کو ریپ کیا تھا، اس کی عمر بیس برس تھی۔ استغاثہ کےمطابق ان تینوں بھارتی مردوں نے اس غیر ملکی خاتون سے ملاقات کے بعد اسے پیشکش کی تھی کہ وہ اس کے لیے ٹورسٹ گائیڈ کی خدمات انجام دے سکتے تھے۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق ملزمان اس جاپانی طالبہ کو راجستھان کے ریاستی دارالحکومت کے اہم مقامات دکھانے کا جھانسہ دے کر اپنے ساتھ شہر سے باہر ایک ویران دیہی علاقے میں لے گئے تھے، جہاں اسے گینگ ریپ کرنے کے بعد مجرم اسے سڑک کے کنارے چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔

اس واقعے کے بعد یہ جاپانی سیاح مقامی دیہاتیوں کو زخمی حالت میں روتی ہوئی ملی تھی، جنہوں نے اس کی مدد کرتے ہوئے پولیس کو اس جرم کی اطلاع کی تھی۔ جن تینوں مجرموں کو عدالت نے سزائے قید سنائی ہے، نیوز ایجنسی اے پی نے ان کے نام یا عمریں نہیں بتائیں۔

Nonnen und Einwohner versammeln sich in Ranaghat Indien wo eine ältere Nonne vergewaltigt wurde
گزشتہ برس مارچ میں مغربی بنگال میں ایک بزرگ مسیحی راہبہ کے گینگ ریپ کے خلاف احتجاج، فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa

بھارت میں جنسی جرائم، خاص کر خواتین پر کیے جانے والے جنسی حملوں کے خلاف ملکی قوانین گزشتہ کچھ عرصے کے دوران سخت تر بنا دیے جانے کے باوجود عورتوں پر تشدد اور جنسی حملوں کے واقعات کچھ کم تو ہوئے ہیں لیکن ان پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

گزشتہ دو تین برسوں کے دوران بھارت میں خواتین اور لڑکیوں کے گینگ ریپ کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں، جن پر پورے ملک میں شدید عوامی احتجاج کیا گیا تھا اور جو بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں سرخیوں کا موضوع بھی بنتے رہے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید