1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان میں چھ عشروں بعد بدترین سمندری طوفان، انیس شہری ہلاک

13 اکتوبر 2019

جاپان میں گزشتہ کئی دہائیوں کے بدترین سمندری طوفان کے نتیجے میں کم از کم انیس افراد ہلاک ہو گئے جب کہ ایک درجن سے زائد شہری لاپتا ہیں۔ ٹائیفون ہاگیبیس نے جاپان کے کئی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3RCbu
Japan Taifun Hagibis
تصویر: Reuters/Kyodo

اس سمندری طوفان کی وجہ سے جاپان کے وسیع تر علاقوں میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات کی وجہ سے بھاری نقصانات ہوئے ہیں۔ یہ طوفان ہفتے کی شام جاپانی ساحلوں سے ٹکرایا۔

ڈوریان نے مشرقی کینیڈا کو اندھیرے میں ڈبو دیا

ڈوریان بپھرتا جا رہا ہے

جاپانی حکام کے مطابق اس 'غیرمعمولی‘ طوفان کی وجہ سے موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور کئی دریاؤں میں شدید طغیانی کا عالم ہے۔ آج اتوار کو یہ سمندری طوفان گو کہ اپنی شدت کھو چکا ہے، تاہم کئی علاقوں میں خصوصاﹰ وسطی جاپان میں ناگانو کے خطے میں اب بھی سیلابی صورت حال ہے۔ اس صورت حال میں امدادی کارروائیوں کے لیے ستائیس ہزار فوجی تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ کئی مقامات پر ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بھی ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔

ٹوکیو کے شمال مغرب میں واقع کاواگوئی کے کچھ مقامات پر معمر افراد کو ریٹائرمنٹ ہاؤسز سے کشتیوں کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، جب کہ یہ علاقے شدید سیلابی صورت حال کا شکار ہیں۔

یہ سمندری طوفان مرکزی جاپانی جزیرے ہانوشو سے مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی شام سات بجے ٹکرایا۔ جاپان میں حالیہ کئی دہائیوں میں اس شدت کا یہ پہلا طوفان تھا۔ بتایا گیا ہےکہ اس طوفان کے ہم راہ دو سو سولہ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔

گزشتہ شب اس سمندری طوفان کے نتیجے میں جاری شدید بارشوں کے بعد کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی پیش آئے۔ جاپانی حکام اس سمندری طوفان کی تباہ کاریوں کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے تخمینہ جات جمع کرنے میں مصروف ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس سمندری طوفان کے نتیجے میں کم از کم 140 افراد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ لاپتا افراد کی تلاش کا کام بھی جاری ہے۔ جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس طوفان کے جاپانی شہریوں پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو مزید فوج اور ہنگامی حالات سے نمٹنے والے اہلکار بھی تعینات کیے جائیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ اتوار تک قریب ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد مکانات کو بجلی کی فراہمی منقطع تھی، جب کہ ٹوکیو کے مشرقی حصے میں پینے کے پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ہزاروں افراد اس وقت حکومت کی جانب سے قائم کردہ شیلٹر ہاؤسز میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

ع ت، م م (اے ایف پی، روئٹرز)