بھارتی ماحولیاتی کارکن نے خاموشی توڑ دی
14 مارچ 2021بھارت کی ایک معروف نوجوان ایکٹیوسٹ دشا روی نے جو بین الاقوامی شہرت یافتہ سویڈش کلائمٹ ایکٹیوسٹ گریٹا تھنبرگ کی مہم کا حصہ ہیں، ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ ان کی گزشتہ ماہ عمل میں لائی جانے والی گرفتاری اور میڈیا کا ان کے ساتھ رویہ صریحاً 'ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے'۔ ان پر ریاست کے خلاف بغاوت کا الزام عائد کرتے ہوئے نئی دہلی پولیس کے سائبر کرائم سیل نے فروری میں انہیں گرفتار کیا تھا۔
22 سالہ دشا روی گریٹا تھنبرگ کے 'فرائی ڈیز فار فیوچر' موومنٹ کی رکن ہیں۔ انہوں نے بھارت میں مہینوں سے جاری کسانوں کی احتجاجی مہم کی کھل کر حمایت کی تھی۔ کسانوں کی حمایت میں ایک دستاویز تیار اور تقسیم کرنے کے الزام میں فروری میں انہیں گرفتار کیا گیا۔ یہ دستاویز سوشل میڈیا پر'ٹول کٹ' کے نام سے صارفین کی دلچسپی اور توجہ کا باعث بنی۔ گرفتاری کے دس روز بعد نئی دہلی کی ایک کورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا۔
بھارتی یوم جمہوریہ: لال قلعے پر کسانوں کا پرچم
دشا کا بیان
دشا نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ گرفتاری اور میڈیا کی طرف سے الزام تراشی کے مشکل وقت کا مقابلہ کرنے کے لیے انہوں نے خود کو اس طرح سمجھایا کہ جیسے وہ سب کچھ ان کے ساتھ نہیں ہو رہا تھا۔ دشا روی کے بقول، ''میرے اقدامات کو جرم قرار دیا گیا، عدالت میں نہیں، قانون کے سامنے نہیں بلکہ فلیٹ اسکرینز پر۔''
دشا کا یہ بیان دراصل اپنے اُس سابقہ بیان کی وضاحت ہے جس میں اُنہوں نے کہا تھا کہ ٹول کٹ دستاویز کو اُنہوں نے ایڈیٹ کیا تھا اور ان میں صرف چند سطریں شامل کی تھیں جو کسانوں کی اپنے حقوق کی جدو جہد کی حمایت کے طور پر تحریر کی گئی تھیں۔مودی حکومت کے لیے یہ آخری موقع ہے، کسانوں کی دھمکی
پولیس کا کہنا ہے کہ 26 جنوری بھارت کے یوم جمہوریہ پر کسانوں کے مارچ کا جو منصوبہ تیار تھا اُسے توڑتے ہوئے کسانوں نے تشدد کا راستہ اپنایا اور وہ پولیس کے ساتھ متصادم ہوئے اور یہ وہی پلان تھا جو دشا روی نے 'ٹول کٹ' دستاویز کے ذریعے شائع کیا تھا۔
بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی مہم کئی مہینوں سے جاری ہے جو ان قوانین کو وسیع پیمانے پر نجی خریداروں کے فائدے اور اناج پیدا کرنے والے کاشت کاروں کے حقوق مارنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ اپنے حقوق کی جنگ لڑنے والے بھارتی کسان گزشتہ سال کے اواخر سے نئی دہلی کے مضافات میں دھرنا ڈالے ہوئے ہیں۔
بھارت کے کسانوں کی مہم کے حق میں عالمی شہرت کی حامل شخصیات کے بیانات بھی سامنے آئے۔ تحفظ آب و ہوا کی سویڈش کارکن گریٹا تھنبرگ، کیریبین جزیرے بارباڈوس کی معروف پاپ اسٹار ریحانہ اور امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس کی بھانجی مینا ہیرس جیسی شخصیات نے بھارتی کسانوں کی حمایت میں ٹویٹ پیغامات جاری کیے تھے۔ اس پر بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے خاصی برہمی کا اظہار کیا گیا تھا۔
ک م / ا ب ا (روئٹرز)