1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کرتار پور راہداری کھولنے پر تیار

22 نومبر 2018

بھارت نے اپنی ریاست پنجاب کی سرحد کے قریب پاکستانی علاقے میں واقع گرودوارہ دربار صاحب تک سکھ یاتریوں کو رسائی دینے کے لیے ایک خصوصی راہداری قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پاکستان نے اس بھارتی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/38j33
Indien Amritsar religiöses Sikh-Fest
تصویر: Getty Images/AFP/N. Nadu

پاکستان بھارتی کابینہ کے آج کے اس فیصلے سے پہلے ہی سکھ یاتریوں کے لیے یہ راہداری کھولنے کا عندیہ دے چکا تھا تاہم آج پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ اسلام آباد حکومت بھی یہ نئی راہداری کھولنے کا فیصلہ کر چکی ہے اور سرحد پر پاکستانی حدود میں وزیراعظم عمران خان رواں ماہ خصوصی راہ داری گیٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیں گے۔

سکھ پاکستان کو اپنے مذہب کی جائے پیدائش سمجھتے ہیں۔ سکھ مذہب کے بانی گرو نانک سن 1469ء میں لاہور کے قریب واقع ننکانہ صاحب میں پیدا ہوئے تھے۔ بھارت کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’حکومت پاکستان سے کہا جائے گا کہ وہ سکھ برادری کے جذبات کو تسلیم کرتے ہوئے اپنی سرزمین پر ایک کوریڈور تعمیر کرے  اور اُن کے لیے مناسب سہولیات فراہم  کرنے کا انتظام بھی کرے۔‘‘

Pakistan Feierlichkeiten 70. Unabhängigkeitstag
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Sajjad

پاکستان کا خیرمقدم

پاکستان کے وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد حسین نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے، ’’ کرتار پور راہداری کھولنے کے حوالے سے پاکستانی تجویز کی بھارتی کابینہ کی طرف سے توثیق دونوں ممالک میں امن کے لیے لابی کرنے والوں کی جیت ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ صحیح سمت کی طرف ایک قدم ہے اور  اس سے سرحد کی دونوں اطراف میں عقل اور امن کی آواز کو حوصلہ ملے گا۔

بھارت سے آنے والے ہزاروں سکھ یاتری ہر سال گرودوارہ دربار صاحب کی زیارت کرتے ہیں لیکن بھارت کے خدشات ہیں کہ اس نئی سڑک کو پاکستان یا بیرون ملک مقیم علیحدگی پسند سکھ بھارت مخالف مہم کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

ا ا / ع ح (روئٹرز)