1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں پاکستانی رکن پارلیمان کی تقریر کے چرچے کیوں ہیں؟

جاوید اختر، نئی دہلی
16 مئی 2024

پاکستانی قومی اسمبلی کے رکن سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جب بھارت چاند پر پہنچ رہا ہے، کراچی میں معصوم بچے کھلے گٹر میں گر کر مر رہے ہیں۔ بھارت میں سوشل میڈیا پر ان کی تقریر وائرل ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4fuBu
ایم کیو ایم  سید مصطفی کمال
ایم کیو ایم کے رکن پارلیمان سید مصطفی کمال نے بھارت کی سائنسی، تعلیمی اور اقتصادی ترقی کی زبردست تعریف کی ہےتصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکن پارلیمان سید مصطفی کمال نے بدھ کے روز قومی اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران بھارت اور پاکستان کی مختلف شعبوں میں کامیابیوں کا موازنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا چاند پر پہنچ رہی ہے دوسری طرف کراچی میں معصوم بچے کھلے گٹر میں گر کر مر رہے ہیں۔

سن 1965 کی جنگ: پاکستان کے موجودہ معاشی بحران کا سبب؟

پاکستان میں 'الیکشن نہیں اب سلیکشن ہوتا' ہے، بھارتی تجزیہ کار

انہوں نے کہا، "(ٹیلی ویژن) اسکرین پر یہ خبر آتی ہے کہ بھارت چاند پر پہنچ گیا اور اس کے صرف دو سیکنڈ بعد اسی اسکرین پر یہ نیوز فلیش ہوتی ہے کہ کراچی میں ایک بچہ کھلے نالے میں گرنے سے مر گیا...۔"

مصطفی کمال کا اشارہ بھارت کے کامیاب چندریان مشن کی طرف تھا۔ گزشتہ سال اگست میں اس کامیابی کے ساتھ بھارت چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

مصطفی کمال نے اپنی تقریر کے بعض حصوں کی ویڈیو فیس بک پر اپ لوڈ کردی، جس کے بعد یہ بھارت میں وائرل ہوگئی ہے۔

قابلیت اپنی جگہ مسلمانی اپنی جگہ

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پروین ورما نامی ایک صارف نے لکھا، "پاکستان کو اپنا موازنہ افغانستان یا بنگلہ دیش سے کرنا شروع کردینا چاہئے۔ امید ہے کہ اس کے مایوس سیاست دانوں کے لیے یہ ایک اچھا عنصر ثابت ہوگا۔ ہیرے اور پتھر میں کوئی موازنہ نہیں ہوتا۔ بدقسمتی سے پاکستان کے لیے بھارت اب ایک بالکل مختلف مدار ہے۔"

بھارت کے نظام تعلیم کی بھی تعریف کی

پاکستانی رکن پارلیمان نے دعویٰ کیا کہ "پاکستان میں دو کروڑ 62لاکھ بچے اسکول نہیں جارہے ہیں۔" دوسری طرف بھارت کے نظام تعلیم کی ستائش کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا، "اگر بھارت آج ترقی کر رہا ہے اور کامیابی کی منزلیں طے کررہا ہے تواس کی وجہ یہ ہے کہ اس نے اپنے لوگوں کو تعلیم دی... "

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا،"ہمارے پڑوسی ملک، بھارت،نے تیس سال قبل اپنے شہریوں کو وہ چیزیں سکھائیں جن کی دنیا کو ضرورت تھی۔ آج بھارتی دنیا کی 25سب سے بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سی ای اوز ہیں... آج بھارت میں سرمایہ کاری کی فراوانی ہے۔"

پاکستانی رکن پارلیمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یونیورسٹیاں ایسی "صنعتیں" ہیں جو "بے روزگار" نوجوان پیدا کرتی ہیں۔"ایسے نوجوان ملک کے لیے سرمایہ کے بجائے خطرہ ہوسکتے ہیں۔ ایسا اس لیے کہ ہم انہیں وہ نہیں سکھا رہے ہیں، جس کی دنیا میں مانگ ہے۔"

ہرشت اپادھیائے نامی ایک صارف نے پاکستانی رہنما کے اعترافات سے بھارت کو سبق لینے کا مشورہ دیتے ہوئے لکھا،"ہمیں اس موازنہ سے خوش ہونے کے بجائے چین کو اپنا ہدف بنانا ہوگا، ہمیں ابھی میلوں سفر کرنا ہے۔ چین کو دیکھئے اور اس سے اپنا موازنہ کیجئے تاکہ سن 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک کاہدف حاصل کرسکیں۔ پاکستان سے اپنا موازنہ کرکے ہم اپنے اہدا ف حاصل نہیں کرسکتے۔"

پاکستانی رہنما نے پاکستان کی موجودہ معاشی صورت حال پر بھی تنقید کرتے ہوئے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کے حوالے سے کہا، "ہمارے پاس جو مجموعی ذخائر ہیں ہم انہیں بھی خرچ نہیں کرسکتے کیونکہ ہم نے قرض لے رکھے ہیں۔ آٹھ نو ارب ڈالر...کبھی کبھی یہ چھ ارب ڈالر ہوجاتا ہے۔ دوسری طرف بھارت کے پاس 607ارب ڈالر کے غیر ملکی زرمبادلہ کا ذخیرہ موجود ہے۔"

ایک صارف نے لکھا کہ پاکستان کے رکن پارلیمان کے بیان کا استعمال بی جے پی اپنے انتخابی  مہم  میں کرسکتی ہے
ایک صارف نے لکھا کہ پاکستان کے رکن پارلیمان کے بیان کا استعمال بی جے پی اپنے انتخابی مہم میں کرسکتی ہےتصویر: Adnan Abidi/REUTERS

'پاکستانی رہنما کے بیان سے مودی کو فائدہ ہوگا'

سینٹی میٹر نامی ایک صارف نے لکھا کہ پاکستان کے رکن پارلیمان کے بیان کا استعمال "بی جے پی اپنے انتخابی ویڈیو میں کرسکتی ہے۔ تیس سال قبل اٹل بہاری واجپئی نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔"

کامن مین نامی ایک صارف نے بی جے پی کے کارکنوں پر طنز کرتے ہوئے لکھا، "اس کے باوجود بھگت پچھلے 70سالوں کے دوران کیے گئے کاموں کا ثبوت مانگتے ہیں۔ طاقت، رتبہ، خوشحالی اور قبولیت صرف ایک رات میں نہیں مل گئی ہے بلکہ یہ ماضی کی حکومت کی 70سالوں کی کاوشوں کا ثمرہ ہے۔"  بھارت میں بی جے پی کے حامیوں کو طنزیہ طورپر 'بھگت' کہا جاتا ہے۔

سید قادری نامی صارف کا کہنا تھا،''بدقسمتی سے بھارت بھی اپنی تخریبی سیاست کی وجہ سے پاکستان کی راہ پر چل پڑا ہے، حالانکہ اس کے پاس بے پناہ امکانات، وسائل اور تعلیم یافتہ افراد ہیں۔"