بھارت میں الٹرا ہائی اسپیڈ فائیو جی سروس کا آغاز
1 اکتوبر 2022فائیو جی سروس کے افتتاح کے ساتھ ہی بھارت آج یکم اکتوبر کو موبائل سروسز میں الٹرا ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ کے دور میں داخل ہوگیا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی میں انڈیا موبائل کانگریس کے اجلاس اور نمائش کے دوران فائیو جی سروس کا افتتاح کیا۔ انہوں نے مختلف ٹیلی کام آپریٹرز اور ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں کی طرف سے پیش کردہ جدید سازوسامان کی نمائش بھی دیکھی اور فائیو جی سروس کا براہ راست تجربہ بھی کیا۔
جوہی چاولہ کا فائيو جی نيٹ ورکس کے خلاف اعلان جنگ، مگر کيوں؟
بھارت نے چینی کمپنیوں کو فائیو جی ٹرائل سے آخر روکا کیوں؟
وزیر اعظم مودی نے کہا،''آج 130کروڑ بھارتیوں کو فائیو جی کا تحفہ ملا ہے۔ یہ ایک نئے دور کا آغاز ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ نیا بھارت صرف ٹکنالوجی کا صارف ہی نہیں ہوگا بلکہ وہ ٹیکنالوجی کی ترقی اور نفاذ میں ایک سرگرم کردار بھی ادا کرے گا۔‘‘
فی الحال آٹھ شہروں میں دستیاب
فائیو جی سروس کے افتتاح کے ساتھ ہی یہ آج یکم اکتوبر سے بھارت کے آٹھ شہروں میں دستیاب ہوجائے گی۔ ان میں دہلی، ممبئی، بنگلورو اور وارانسی شامل ہیں۔
فائیو جی کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بھارت میں ٹیلی کام سروس سے وابستہ تین بڑی کمپنیوں کے مالکان بھی موجود تھے۔
’جیو‘ کے نام سے ٹیلی کام سروس چلانے والی ریلائنس انڈسٹریز کے مالک مکیش امبانی کا کہنا تھا کہ بھارت میں فائیو جی سروس کا آغاز گوکہ نسبتاً تاخیر سے ہوا ہے لیکن بہت تیزی کے ساتھ ملک بھر میں اس کی توسیع ہوگی۔
بھارت: امبانی کی کمپنی سے لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی کو خطرہ لاحق
بھارتی مواصلاتی سیٹلائٹ جی سیٹ 30 مدار میں پہنچ گیا
ائیرٹیل نامی بھارتی انٹرپرائزیز کے مالک سنیل متل نے بتایا کہ مارچ 2023ء تک بھارت کے بیشتر شہروں میں اور مارچ سن2024 تک ملک کے دیہاتوں میں بھی فائیو جی کی سہولت پہنچ جائے گی۔ ووڈا فون آئیڈیا چلانے والے ِبرلا گروپ کے چیئرمین کمار منگلم کا کہنا تھا کہ فائیو جی کے دور میں قدم رکھنے کے ساتھ جدید ٹکنالوجی کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں آئیں گی۔
انقلابی تبدیلیوں کی نوید
فائیو جی سروس شروع کیے جانے پر حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے،''فائیو جی سے اقتصادی مواقع اور سماجی فائدوں کے نئے نئے دروازے کھلیں گے یہ بھارتی سماج میں انقلابی تبدیلیاں لانے میں اہم رول ادا کرے گی۔ اس سے روایتی رکاوٹوں کو توڑ کر ترقی کی جانب ایک لمبی چھلانگ لگانے، اسٹارٹ اپس کے ذریعہ اختراعات کرنے اور تجارتی اداروں نیز ڈیجیٹل انڈیا کے ویژن کو فروغ دینے میں کافی مدد ملے گی۔‘‘
حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہرین کے مطابق فائیو جی ٹیکنالوجی سے بھارت کو غیر معمولی اقتصادی فائدہ ہوگا۔ اس سے سن 2035ء تک بھارتی معیشت کو مجموعی طور پر 455 ارب ڈالر کا فائدہ ہوگا۔
خیال رہے کہ بھارت میں بعض حلقو ں نے فائیو جی سروسز کے حوالے سے مختلف خدشات کا بھی اظہار کیا ہے۔