بھائی نے بہن اور بھانجی کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا
12 جولائی 2017نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق اپنی بہن اور اس کی بیٹی کو قتل کرنے والے مبینہ قاتل کا نام محمد شہزاد بتایا گیا ہے۔ اس مشتبہ ملزم کو فی الحال گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے اور وہ مفرور ہے۔ پولیس افسر عابد میمن نے اے پی کو بتایا کہ یہ شخص اپنی بہن کی چوتھی شادی اور اس سے پہلے تین طلاقوں پر ناراض تھا۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ جب شہزاد کی بہن اپنی بیٹی کو لینے اپنے بھائی کے گھر آئی تو اس نے اپنی بہن اور اس کی بیٹی کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
پولیس افسر عابد میمن کا یہ بھی کہنا ہے کہ محمد شہزاد کو خدشہ تھا کہ اس کی بہن کی زندگی سے اُس کی بھانجی متاثر ہو کر ویسے ہی رویے اپنا سکتی تھی۔ واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک ہزار خواتین کو ہر سال غیرت کے نام پر قتل کر دیا جاتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق ہر سال پاکستان میں کم از کم ایک ہزار خواتین کوغیرت کے نام پر قتل کر دیا جاتا ہے۔ گزشتہ برس اکتوبر میں پاکستان کی پارلیمنٹ نے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون میں ترمیم کی تھی۔ سابقہ قانون میں جو ترمیم کی گئی تھی، اُس کے مطابق غیرت کے نام پر قتل کے مجرموں کو سخت سزاؤں کا سامنا ہو گا۔
مجرم کو دی گئی موت کی سزا کو اگر قتل کیے جانے والی عورت یا مرد کے خاندان والے معاف بھی کر دیں گے تو بھی مجرم کو پچیس برس کی عمر قید ہر صورت میں بھگتنا ہو گی۔