1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بچوں کی نشوونما باغ کے پھولوں کی طرح آزاد ہونی چاہیے‘

والٹر جین ڈیوڈ/ کشور مصطفیٰ27 جون 2015

بچوں کی تدریس و تربیت کے ایک جرمن ماہر فریڈرش فرُوبل نے ایک سو پچھتر سال پہلے بچپن کی تعلیم و تربیت سے متعلق ایک انقلابی تصور پیش کیا تھا، جو کنڈر گارٹن کی شکل میں سامنے آیا۔

https://p.dw.com/p/1FoNo
تصویر: picture-alliance/akg-images

اٹھائیس جون 1840 ء میں فریڈرش ولہلم اوگوسٹ فروُبل نے عین صنعتی انقلاب کے دور میں جرمن صوبے تھورنگیا کے مقام بلانکن بُرگ میں دنیا کے پہلے کنڈر گارٹن کی بنیاد رکھی تھی۔ اس سے قبل جرمنی میں بچوں کی نگہداشت کے مراکز موجود تھے مگر اُن کی نوعیت مختلف تھی۔ خاص طور سے صنعتی دور کے اُبھرتے ہوئے کارخانوں میں کام کرنے والے والدین کے بچوں کی دیکھ بھال کی جاتی تھی۔ اس کے علاوہ اسکول کی عمر کے بچوں پر اسکول کی تعلیم اُس وقت بھی لازمی تھی۔

مستعار لیا ہوا جرمن لفظ

کنڈر گارٹن دراصل جرمن زبان کے اُن چند الفاظ میں سے ایک ہے جنہیں انگریزی زبان نے مستعار لیا۔ مثال کے طور پر کئی دیگر یورپی زبانوں، چینی اور اُزبکستان کی زبان میں بھی لفظ کنڈر گارڈن اپنی اصلی شکل میں مستعمل ہے۔ کنڈر کا مطلب ہے بچے اور گارٹن باغ یا گُلشن کو کہتے ہیں۔ ان دونوں الفاظ کی آمیزش سے بننے والا لفظ کنڈر گارٹن‘ بچوں کی تعلیم و تربیت کے اُس ادارے کو کہا جانے لگا جس کے بانی جرمن ماہر تعلیمِ اطفال فریڈرش ولہلم اوگوسٹ فروُبل ہیں۔ اس طرح ان کا بنایا ہوا یہ ادارہ دنیا کا پہلا کنڈر گارڈن بن گیا۔

Friedrich Fröbel
فریڈرش ولہلم اوگوسٹ فروُبلتصویر: picture-alliance/akg-images

انقلابی تربیت

روشن خیالی کے نظریات سے متاثر اوگوسٹ فروُبل انفرادی یا شخصی آزادی پر یقین رکھتے تھے اور اُن کا ماننا تھا کہ ہر شخص پیدائشی طور پر آزاد ہوتا ہے اور ہر فرد کو تعلیم کی بھی آزادی ملنی چاہیے۔ اوگوسٹ فروُبل نے نوجوانی میں سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے اصلاحاتی تعیلم و تربیت کے ماہر ژوہان ہائنرش پستالوسی کی شاگردی اختیار کی تھی۔ اس سوئس ماہر کا بھی یہی نظریہ تھا کہ تمام بچوں کی تعلیم نسل اور جنس سے قطع نظر ہونی چاہیے اور یہی ایک جمہوری سیاسی نظام کی بنیاد ہوتی ہے۔

فروُبل تاہم ان نظریات میں اپنے معلم اور راہنما سے ایک قدم اور آگے بڑھ گئے اور اُنہوں نے یہ نظریہ پیش کیا کہ بچوں کوابتدائی عمر میں ہی جتنی جلدی ممکن ہو سکے تعلیم حاصل کرنے کا موقع میسر ہونا چاہیے۔ فروُبل نے یہ مشاہدہ کیا کہ بچے ہر دن اپنی مختلف سرگرمیوں کے دوران قدرتی رویوں سے بہت کچھ سیکھتے رہتے ہیں۔ بظاہر وہ کھیل رہے ہوتے ہیں تاہم اس کھیل کے دوران ہی وہ بہت کچھ سیکھ رہے ہوتے ہیں۔ فروُبل کے مطابق سیکھنا اور ذہنی، جبلی نشوونما اور ترقی فعال سرگرمی ہے۔ ان کے خیال میں بچوں پر دانش و آگاہی مسلط کرنے کے بجائے اُنہیں آزاد چھوڑ دیا جانا چاہیے تاکہ وہ خود اپنی دنیا کی تسخیر کر سکیں۔

Schwerin Kindergarten Kindertagesstätte 1957 Kinder und Betreuerin
جرمن ڈیمو کریٹک ریپبلک جی ڈی آر کے دور کا ایک کنڈر گارٹنتصویر: picture-alliance/dpa/J. Büttner

پیشہ ورانہ مہارت

بچپن میں کسی بچے کی مختلف ذہنی صلاحیتوں کا پتہ لگانے کا ایک اہم ذریعہ ایسے کھلونے ہوتے ہیں جن سے حساب اور طبعیات کی بنیادی تعیلم دی جا سکتی ہے۔ فروُبل ایسے کھلونوں کو غیر معمولی اہمیت کے حامل سمجھتے ہیں جن سے بچے چیزوں کی ساخت، اُن کی شکل وغیرہ پہچاننا سیکھ سکیں۔ مثال کے طور پر کیوبک، سلنڈر اور گول جیسی جیومیٹریائی اشکال کے کھلونے۔ اس کے علاوہ کسی بچے کے سماجی اور جذباتی رویے کی تربیت کا اہم ترین ذریعہ اُن کے ساتھ لسانی مشقیں کرنا اور کھیل کھیل میں اُن کی بولنے کی صلاحیت اور دوسرے انسانوں کے ساتھ میل جول کی تربیت کرنا ہے۔