1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان: پولیس لائن پر حملہ، ایک پولیس اہلکار ہلاک

26 جون 2019

بلوچستان کے ضلع لورالائی میں واقع پولیس لائن پر ہونے والے ایک حملے کے نتیجے میں کم از کم ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ طالبان عسکریت پسندوں کے اس حملے کا مقصد بڑے پیمانے پر سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بنانا تھا۔

https://p.dw.com/p/3L6XH
Jundullah Pakistan Balochistan
تصویر: DW/A.G.Kakar

نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق طالبان عسکریت پسندوں نے بلوچستان کے ضلع لورالائی میں واقع پولیس ہاؤسنگ اور ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے۔ پاکستانی سکیورٹی حکام کے مطابق تینوں حملہ آوروں نے خودکش جیکٹیں پہن رکھی تھیں اور وہ کمپلیکس پر حملہ کرتے ہوئے بڑی تعداد میں اہلکاروں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

تاہم وہاں موجود محافظوں نے انہیں اندر داخل ہونے سے پہلے ہی روک دیا۔ پولیس آفیسر عبدالرحمان لونی کا نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''گیٹ پر تعینات اہلکاروں نے ایک حملہ آور کو وہاں ہی ہلاک کر دیا۔‘‘

ان کے مطابق باقی دو حملہ آور اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے اور انہوں نے کمپلیکس کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ان کا کہنا تھا، ''اس لڑائی کے دوران ایک سینیئر کانسٹیبل مارا گیا جبکہ دیگر پانچ اہلکار زخمی ہیں، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔‘‘

صحافیوں کو موصول ہونے والے ایک پیغام میں اس حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے، جنہیں پاکستانی طالبان بھی کہا جاتا ہے۔ اس حملے کے بعد فوج نے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا ہے۔

اس کمپلیکس کے اردگرد  اونچی دیواریں قائم ہیں۔ اس میں نہ صرف پولیس افسران کی رہائشیں واقع ہیں بلکہ وہاں ایک تربیتی مرکز بھی موجود ہے۔ یہاں کی سکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی ہے کیوں کہ یہاں ماضی میں بھی متعدد حملے ہو چکے ہیں۔

بلوچستان میں نہ صرف اسلامی عسکریت پسند بلکہ علیحدگی پسند بلوچ بھی سرگرم ہیں۔ مرکزی حکومت سے نالاں یہ عسکری گروہ سلامتی کے اداروں کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے اور سکیورٹی چیک پوائنٹس کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ 

ا ا / ع ا (روئٹرز)

پاکستان ایران سرحد پر تیل کی خطرناک اسمگلنگ