1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برازیل میں کورونا وائرس کے پانچ لاکھ سے زائد کیسز

1 جون 2020

برازیل میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد پانچ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ورلڈ بینک کہنا ہے کا کہ اس وبا کی وجہ سے مقبوضہ غرب اردن میں غربت کی شرح دوگنی ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3d61S
Brasilien Coronaviorus in Manaus
تصویر: Reuters/B. Kelly

عالمی سطح پر کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد تین لاکھ 72 ہزار سے بھی زیادہ ہوگئی ہے جبکہ ساٹھ لاکھ سے بھی زیادہ افراد اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

برازیل میں کووڈ 19 سے ہلاکتوں کی تعداد 29 ہزار سے بھی زیادہ ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 16 ہزار سے بھی زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

امریکہ، برطانیہ اور اٹلی کے بعد سب سے زیادہ اموات برازیل میں ہوئی ہیں۔

عالمی سطح پر سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکا میں ہوئی جہاں ایک لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ورلڈ بینک نے کورونا کی وبا کے پیش نظر پیدا ہونے والی صورتحال میں فلسطین کے مقبوضہ علاقے غرب اردن میں غربت کے دوگنا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

جرمنی میں رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے 333 مزید مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں اور اس طرح ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار 815 ہوگئی ہے۔ جرمنی میں اب تک اس وبا سے آٹھ ہزار 511 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

 چین میں بھی کووڈ 19 کے16 نئے کیسز کا پتہ چلا ہے۔ گزشتہ تقریبا تین ہفتوں کے دوران وہاں متاثرین کی یہ سب سے بڑی تعداد بتائی جا رہی ہے۔ چین نے اس وبا پر کسی حد تک قابو پالیا ہے اور ایک روز قبل وہاں صرف دو کیسز سامنے آئے تھے۔ اس دوران تقریبا ًدو ہفتے کے وقفے کے بعد ہانگ کانگ میں بھی کورونا وائرس کے ایک نئے کیس کا پتہ چلا ہے۔ 

BRasilien Coronavirus in Sao Paulo
تصویر: Imago Images/Agencia EFE/S. Moreira

ایک ایسے وقت جب برازیل میں کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے ملک کے صدر ہاویئر بولسونارو نے صدارتی محل کے باہر اپنے حامیوں کے ایک ہجوم سے ملاقات کی۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں برازیل میں  16 ہزار 409 کیسز سامنے آئے ہیں اور اس طرح متاثرین کی تعداد پانچ لاکھ 14 ہزار 849 تک پہنچ گئی ہے۔ ملک میں اب تک 29 ہزار 314 افراد اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

 برازیل میں صدر بولسونارو اور ریاستی حکومتوں کے درمیان اس بات پر اختلافات پائے جاتے ہیں کہ اس وبا کی روک تھام کے لیے سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے یا نہیں۔ صدر بولسونارو خود لاک ڈاون کے خلاف ہیں اور اس طرح وبا پر قابو پانا مشکل ہوگیا ہے۔ صدارتی محل کے باہر صدر کے حامی اس وبا کے حوالے سے 'فرسودہ' یا 'افسانوی' کے نعرے لگا رہے تھے۔

اطلاعات ہیں کہ امریکا نے اس دوران کورونا وائرس کے علاج کے لیے برازیل کو ملیریا کی متنازعہ دوا ہائیڈروکسی کلورو کوئن کی تقریبا 20 لاکھ خوارکیں فراہم کی ہیں۔ اس سے قبل عالمی ادارہ صحت اور بعض طبی ماہرین اس دواسے متعلق خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ البتہ اس دوا کی وکالت کرتے رہے ہیں۔

ادھر فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں تقریباً 75 دن سے عائد لاک ڈاؤن کو یکم جون سے ختم کیا جا رہا ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ اب تک دنیا کا سب سے طویل ترین لاک ڈاؤن تھا۔ منیلا میں مارچ کے وسط میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا جو اب تک جاری رہا۔ لاک ڈاون ختم ہونے کے بعد جہاں بہت سے سرکاری و نجی دفاتر کھل سکیں گے وہیں کاروبار اور فیکٹریاں بھی کھول دی جائیں گی۔

جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق فلپائن میں اس وقت 18 ہزار سے بھی زیادہ متاثرین ہیں اور اب تک 957 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

 ادھر شمالی کوریا نے بھی اس ماہ سے پرائمری اسکولوں کو کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

 ص ز/ ج ا  (ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں