1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحیرہ روم میں دو بحری جہاز ٹکرا گئے

8 اکتوبر 2018

بحیرہ روم میں تیونس اور قبرص کے بحری جہاز  آپس میں ٹکرا گئے۔ اس حادثے میں جانی نقصان تو نہیں ہوا مگر اس سے چار کلومیٹر تک کا علاقہ آلودہ ہو گیا۔

https://p.dw.com/p/369m9
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Marine Nationale

حکام نے آج پیر کو بتایا کہ اٹلی اور فرانس نے آلودہ پانی کو صاف کرنے اور اس حادثے کے بعد  تیل کو مزید پھیلنے سے روکنے کی کوششوں میں تعاون کے لیے اپنے اپنے جہاز روانہ کر دیے ہیں۔ اس بیان میں مزید بتایا گیاکہ یہ دونوں مال بردار جہاز فرانسیسی جزیرے کورسیکا کے قریب اتوار کے دن مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے ایک دوسرے سے ٹکرائے تھے۔

اس حادثے کے وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ حکام نے بتایا کہ موسم اس ٹکراؤ کی وجہ نہیں ہو سکتا کیونکہ حادثے کے وقت سمندر میں نہ تو اونچی اونچی لہریں تھیں اور مطلع بھی بالکل صاف تھا۔

اس حادثے میں کسی کے بھی زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن قبرصی جہاز ’سی ایل ایس ورجینیا ہل‘ میں کئی میٹر طویل ایک شگاف پڑ گیا ہے۔ فرانسیسی حکام نے بتایا کہ ورجینیا ہل سے مسلسل ایندھن بہہ رہا ہے تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ حادثے کے وقت ورجینیا ہل پر سامان لدا ہوا نہیں تھا۔

 خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا گیا ہے کہ تیونس کے جہاز کی رفتار شاید اس کے رد عمل کی صلاحیت سے زیادہ  تیز تھی۔ بتایا گیا ہے کہ تیونس کا جہاز ’Ulysse‘ اطالوی بندرگاہ ’جنوا‘ سے تیونس سٹی کی قریبی شہر ’رادس‘ جا رہا تھا۔