بارش اور سیلاب، جاپان میں 51 ہلاک
7 جولائی 2018جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے NHK کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاکتوں کے علاوہ 48 دیگر افراد لاپتہ ہیں۔ بارشوں اور سیلاب کے سبب کئی دیہات پوری طرح تباہی کا شکار ہوگئے ہیں۔ اس قدرتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہ ہیرو شیما کے مغربی علاقے ہیں، جہاں اب تک 23 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 21 دیگر افراد لاپتہ ہیں۔ جنوب مغربی جزیرے اہیمے میں 18 افراد ہلاک ہوئے جبکہ سات لاپتہ ہیں۔
جاپان کے مغربی حصے میں موسمی بارشوں کی شدت رواں برس ریکارڈ حد تک زیادہ رہی اور اس کی وجہ سے بڑے علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ انہی بارشوں کے سبب آنے والے اچانک سیلاب گھروں اور گاڑیوں کو ساتھ بہا لے گیا۔
مختلف دیہات اور قصبوں سے انیس لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ٹوکیو میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نے مجموعی صورت حال تشویشناک بتاتے ہوئے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ جاپان میں بارشوں کا یہ سلسلہ رواں ہفتے کے اوائل میں شروع ہوا تھا۔
جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے ایک ایمرجنسی میٹنگ میں مختلف وزیروں کو ہدایت جاری کی کہ لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے فی الفور اقدامات کیے جائیں اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں پہنچائی جائیں۔
ملکی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ان بارشوں کے سبب مزید لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے جبکہ ملک بھر کے دریاؤں میں سیلابی صورت حال میں اضافہ ممکن ہے۔ کیوٹو اور گیفو کے علاقوں میں مزید شدید بارشوں کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے۔
ا ب ا / ع ح (ڈی پی اے)