1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایس سی او کی دہلی میٹنگ میں پاکستانی وزیر خارجہ کو دعوت

جاوید اختر، نئی دہلی
24 جنوری 2023

دہلی نے مئی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں شرکت کے لیے پاکستان کو بھی مدعو کیا ہے لیکن اسلام آباد نے فی الحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ پاکستان ایس سی او ممبئی فلم فیسٹیول میں بھی حصہ نہیں لے رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Mc4F
Usbekistan Samarkand | SOC GIpfeltreffen
تصویر: picture alliance / ASSOCIATED PRESS

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق نئی دہلی نے مارچ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) ملکوں کے چیف جسٹسز کی میٹنگ اور مئی میں وزرائے خارجہ کی میٹنگ طے کی ہے۔ ان میٹنگوں میں شرکت کے لیے پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا باندیال اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔

رپورٹوں کے مطابق پاکستانی حکام نے دعوت نامے موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے تاہم فی الحال ان کی شرکت کے حوالے سے نئی دہلی کو کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا چیف جسٹس اور وزیر خارجہ مذکورہ پروگراموں میں خود شرکت کریں گے یا ان میٹنگوں میں شرکت کے لیے وہ اپنے کسی نمائندے کو بھیجیں گے۔

کیا شنگھائی تعاون تنظیم امریکا کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے؟

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی صدارت فی الوقت بھارت کے پاس ہے۔ اس تنظیم میں بھارت، روس، چین، پاکستان، ایران اور وسط ایشیائی ریاستیں شامل ہیں۔ نئی دہلی نے ایس سی او کے صدر ہونے کے ناطے متعدد پروگراموں کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں رکن ملکوں کے عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹسز اور وزرائے خارجہ کی میٹنگیں شامل ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا بلاول بھٹو نئی دہلی میں ایس سی او میٹنگ میں شرکت کریں گے
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا بلاول بھٹو نئی دہلی میں ایس سی او میٹنگ میں شرکت کریں گےتصویر: Anjum Naveed/AP/picture alliance

ایس سی او میٹنگ میں شرکت کتنا اہم؟

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چونکہ ایس سی او ایک انتہائی اہم فورم ہے اور چین اور روس کی موجودگی کے سبب اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے، ایسے میں پاکستان کے لیے ایس سی او کی میٹنگوں سے غیر حاضر رہنا شاید مشکل ہو۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر پاکستان کے چیف جسٹس اور وزیر خارجہ بھارت میں ایس سی او کی مجوزہ میٹنگوں میں شرکت کرتے ہیں تو یہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ کشیدہ تعلقات کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت ہوگی۔ اوریہ کئی برسوں میں پاکستان کے اعلیٰ عہدیداروں کا پہلا دورہ ہوگا۔

برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم ’ایک پہیلی‘، ڈی ڈبلیو کا تبصرہ

حالانکہ ان دوروں سے دونوں دیرینہ حریف ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات میں کسی بڑی پیش رفت کی توقع تو نہیں ہے لیکن بہر حال تعلقات میں ہلکی سی گرماہٹ ضرور پیدا ہوسکتی ہے۔

ممبئی میں 27 سے 31 جنوری کے درمیان ایس سی او فلم فیسٹیول منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں پاکستان کو چھوڑ کر تمام رکن ممالک حصہ لے رہے ہیں
ممبئی میں 27 سے 31 جنوری کے درمیان ایس سی او فلم فیسٹیول منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں پاکستان کو چھوڑ کر تمام رکن ممالک حصہ لے رہے ہیںتصویر: Satyajit Shaw/DW

پاکستان ایس سی او فلم فیسٹیول سے غیر حاضر

ممبئی میں 27 سے 31 جنوری کے درمیان ایس سی او فلم فیسٹیول منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں پاکستان کو چھوڑ کر تمام رکن ممالک حصہ لے رہے ہیں۔

بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات کے ایڈیشنل سکریٹری نیرجا شیکھر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، "ہم نے پاکستان سمیت تمام رکن ملکوں کو دعوت نامے بھیجے تھے لیکن اس نے کوئی فلم نہیں بھیجی۔ چین نہ صرف اس فلم فیسٹیول میں حصہ لے رہا ہے بلکہ اس نے جیوری کے رکن کے طور پر فلم ہدایت کار ننگ ینگ کو بھی بھیجا ہے۔"

 جے پور فلم فیسٹیول میں تین پاکستانی فلمیں شامل

اس فلم فیسٹیول میں مجموعی طور پر 57 فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی۔ نیرجا شیکھر کا کہنا تھا،" اس فلم فیسٹیول کا مقصد سنیما کے شعبے میں شراکت داری قائم کرنا اور پروگراموں کا تبادلہ کرنا نیز نوجوان فلم سازوں کے ہنر کو جلا بخشنا اور ثقافتو ں کے مابین ایک پل کے طورپر کام کرنا ہے۔"

ترکی شنگھائی تعاون تنظیم کا پارٹنر بن گیا

 نئی دہلی کی جانب سے رواں برس ایس سی او کے جن دیگر پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا ان میں اگست یا ستمبر میں سربراہی کانفرنس اور اکتوبر۔ نومبرمیں ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ شامل ہے۔