1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اپنے ملک کا خیال رکھو، شاہ کا خان کو مشورہ

23 دسمبر 2018

بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے کہا ہے کہ وہ بھارت کے بارے میں بیانات دینے کے بجائے اپنے ملک پر توجہ مرکوز رکھیں۔ شاہ کے مطابق مسٹر خان ایسے معاملات پر رائے نہ دیں، جن کا ان سے تعلق نہیں۔

https://p.dw.com/p/3AZJ5
Naseer Ud Din Shah
تصویر: DW/S. Khan Saif

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے نصیر الدین شاہ کا نام لے کر بھارت میں اقلیتوں کی صورتحال پر ایک بیان دینے پر نصیر الدین شاہ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ نصیر الدین شاہ کے مطابق عمران خان کو پاکستان کے معاملات پر ہی توجہ مرکوز رکھنا چاہیے۔

بالی ووڈ کے معروف اور مقبول اسٹار نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ بھارت میں گزشتہ ستر برسوں سے جمہوریت کا راج ہے اور اس ملک کے لوگ جانتے ہیں کہ اپنا خیال کیسے رکھنا ہے۔

نصیر الدین شاہ نے ’سنڈے ایکسپریس‘ سے گفتگو میں  کہا کہ مسٹر خان کو ان وعدوں کو پورا کرنا چاہیے، جو انہوں نے طاقت ملنے سے قبل کیے تھے اور انہیں ایسے معاملات کے بارے میں رائے نہیں دینا چاہیے، جن کا ان سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔

 نصیرالدین شاہ نے یہ بیان پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان کے تناظر میں دیا ہے، جس میں عمران خان نے نصیر الدین شاہ کے ایک بیان کے تناظر میں کہا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں کے حالات واقعی بہتر نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بتائیں گے کہ اقلیتوں کا خیال کیسے رکھا جاتا ہے۔ عمران خان کے مطابق ان کی حکومت ایسے اقدامات اٹھا رہی ہے، جن سے اقلیتوں کو برابری حقوق میسر آ سکیں گے۔

نصیر الدین شاہ نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت میں عدم برداشت میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہ اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’اگر کل کوئی میرے بچوں کو روک کر پوچھے کہ تم ہندو ہو یا مسلمان۔ تو ان کے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہیں ہو گا‘۔

اس بیان پر بھارت میں نصیرالدین شاہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا تاہم پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے اس بارے میں نصیر الدین شاہ کا براہ راست نام لے کر بیان دینا، نصیرالدین شاہ کے لیے زیادہ پریشانی کا باعث بن گیا۔

اسی طرح پاکستان میں مختلف حلقوں نے بھی نصیر الدین شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت میں مذہبی عدم برداشت پر بیانات دیے۔ انہی میں شیری رحمان بھی شامل ہیں، جنہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا۔

 
 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں